• صارفین کی تعداد :
  • 3796
  • 1/27/2010
  • تاريخ :

لڑكیوں كی تربیت ( حصّہ چهارم )

لڑكی

لڑكی، ایك ارزشمند انسان ہے

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے بہترین حق كو لڑكیوں كے لئے قرار دیا، اور ایك ایسے زمانے میں جب كہ لڑكیاں، انسانی حقوق اور حیات كے حقوق سے بھی محروم تھیں؛ انھیں زندگی كے تمام حقوق دیئے ۔قرآن مجید، لڑكیوں كی دردناك اور تأسف بار حالت كو عصر جاھلیت میں اس طرح تصویر كشی كرتا ہے: (واذا بشر احدھم بالانثی ظل وجھہ مسوداً و ھو كظیم یتواری من القوم من سوء ما بشر بہ ایمسكہ علی ھون ام یدسہ فی التراب؟ الا ساء ما یعملون) 1

اور جب خود ان میں سے كسی كو لڑكی كی بشارت دی جاتی ہے تو اس كا چہرہ سیاہ پڑجاتا ہے اور وہ خون كے گھونٹ پینے لگتا ہے ۔قوم سے منھ چھپاتا ہے كہ بہت بُری خبر سنائی گئی ہے اب اس كو ذلت سمیت زندہ ركھے یا خاك میں ملادے یقیناً یہ لوگ بہت بُرا فیصلہ كررہے ہیں۔

اب جب كہ صدیاں گذر چكی ہیں بشریت كی دنیا متوجہ ہوگئی ہے كہ لڑكی بھی لڑكے كی طرح ایك انسان ہے كہ جسے بھی حقوق زندگی سے بہرہ مند ہو نا چاہئے ۔ رسول اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

(من كان لہ انبۃ فادبھاواحسن ادبھا، وغذاھا فاحسن غذائھا، واسبغ علیھا من النعم التی اسبغ اللہ علیہ، كانت لہ میمنۃ ومیسرۃ من النار الی الجنۃ) 2

جس كے پاس بیٹی ہو اگر وہ اس كے تربیت كرے اور اس كو اچھے عمل كی تعلیم دے اسے كھلائے اور اس كی خوراك میں بہتر ی كو مد نظر ركھے اور جن نعمتوں كو خدا نے اس كے حوالے كیا ھے اسے لڑكی كے اوپر خرچ كرنے میں دریغ نہ كرے تو ایسا شخص آتش جہنم سے دائیں اور بائیں دونوں جانب سے بتچا ہوا وارد بہشت ہوجائے گا۔

ابی عبد اللہ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:

(البنون نعیم والبنات حسنات یسئل اللہ عن النعیم و یثیب علی الحسنات) 3

حوالہ جات:

1. سورہ نحل آیت، ۵۸۔۵۹۔

2. محجۃ البیضاء، ج۲، ص۶۴۔

3. وہی كتاب اور وہی صفحہ'

ڈاكٹر سید محمد باقر حجتی

مترجم: زہرا حیدری

(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)


متعلقہ تحریریں:

اسلام میں شادی بیاہ

جوانوں کو امام علي عليہ السلام کي وصيتيں