• صارفین کی تعداد :
  • 4179
  • 8/16/2009
  • تاريخ :

طب اسلامی اپنے عہد سے ہزار سال آگے

طب اسلامی

اشاعت دین اور فروغ اسلام کے نہایت کم مدت میں مسلمانوں نے دنیا کے بیشتر ممالک کو نہ صرف فتح کرلیا بلکہ یورپی ممالک کے سرحدوں پربھی دستک دینے لگے ۔ اسلامی حکومت نے مقبوضہ ممالک کی ترقی نشو ونما و فروغ کا کام کیا بلکہ دنیا کے تمام علوم میں ایسی دسترس بہم پہنچائی کہ آج بھی دنیا ان کی ایجادات ،اختراع ،تحقیق اور تفتیشی کاموں سے فیض حاصل کر رہی ہے ۔ یہ وہ دور تھا جب مسلم علماء فقیہ ،سائنسداں،موجد ،ماہر طبیعات ،ماہر کیمیا اور طبیب حکمت میں نئی نئی ایجادات سے دنیا کو روشناس کرا رہے تھے ۔ یہی وہ دور تھا جب پورا یورپ جہالت اور لاعلمی کی سیاہ چادہ اوڑھے خواب غفلت میں تھا۔

۹  ویں صدی ہجری میں مسلمانوں کی حکومت میں بغداد ،قاہرہ اور کارڈوبا دنیا میں علم و دانش ،تجربہ و ایجاد ،اختراع ،تدوین ،تفتیش اور اعلی تعلیم کے لئے مشہور مقامات تھے جہاں سارے عالم اسلام سے طالب علم علم و ہنر کے حصول کے لئے یکجا ہو رہے تھے ۔ مسلمانوں کے خلیفہ کے زیر سرپرستی دنیا کے سارے علوم پر تحقیق و تفتیش کا کام جاری تھا۔ایجادات ،تجربات اور نئی نئی چیزوں کا اختراع ہو رہا تھا۔آج سے ہزار برس پہلے ان مقامات پر طب نے عملی طور پر وہ مقام حاصل کیا تھا جس کی آج کچھ نقالی کرکے امریکہ مہذب اور ترقی یافتہ ممالک میں سرفہرست ہے۔

  اسلامی طبی علوم طلسمان اور دینی حدود سے باہر نکل کر سائنٹیفک ریسرچ جدید ترین نظام اور اصولوں کو اختیار کر رہے تھے۔ ان طبی اداروں میں طب کی وہ جدید ترین سہولتیں فراہم کی گئی تھی جو آج کے سائنسی دور میں نہایت ترقی یافتہ ممالک میں جذباتی طورپر اختیار کی گئی۔اعلی معیار کے اسپتالوں کی تعمیر ،کھلے روشن اور ہوا دار کمرے ،بڑے بڑے ہال،مختلف شعبوں میں ان کی تقسیم ،باہری مریضوں اور اندرونی مریضوں کے لئے ایک جدا نظام ،عورتوں کے لئے دواسازی کا الگ شعبہ ،تحقیق و تفتیش ،عرق سازی ،کثید و تقاطیر کے عمل کے لئے الگ شعبہ کا ہونا،جڑی بوٹیوں کے لئے بوٹانیکل گارڈن ،مریضوں کا ریکارڈ رکھنا،کیفیتوں کا اندراج اور خصوصی طور پر جراحی ،عمل جراحی ،اس کے آلات کی ایجاد اور مرہم سازی ودیگر بہت سارے نظام ایسے تھے جو مکمل طور پر دنیا کے کسی بھی ملک میں ان دنوں نہیں پائے جاتے ۔ یہ بات حیرت انگیز نہیں کہ جراحی ،علاج ،طب ،کیمیاگری،علم الابدان،نفسیاتی علاج،جسمانی امراض ،وائرس کی بیماریاں ،ان کا علاج ،کیشر،گیگرین ،وارم انخاع(مین جائی ٹیز)ٹی بی ،گردہ کی پتھری کا آپریشن ،آنکھ کے موتیا بند ،جالہ ،ماڑا و دیگر قسم کے آپریشنن وعلاج ان دنوں نہایت آسانی سے کئے جا رہے تھے

تحریر : اصغر انصاری


متعلقہ تحریریں:

جانداروں کی ’پوری نسل‘ کا خاتمہ

اکیسویں صدی کا طویل ترین سورج گرہن