• صارفین کی تعداد :
  • 4521
  • 7/29/2009
  • تاريخ :

لوگ اپنے آپ کو اذیت کیوں پہنچاتے ہیں

اپنے آپ کو اذیت  پہنچانا

جذباتی تکالیف : خود کو  اذیت پہنچانے کے عمل سے پہلے لوگ کچھ عرصے تک درپیش مشکلات کا خود مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مشکلات کی صورت مندرجہ ذیل ہو سکتی ہے۔

جسمانی یا جنسی تشدد

موڈ مستقل اداس (ڈپریس) رہنا

اپنے آپ کو  برا سمجھنا

اپنے دوست، ازدواجی ساتھی، رشتے دار، گھرانہ یا خاندان کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو نا۔

  گر آپ ایسا محسوس کرتے ہیں:

کہ لوگ آپ کی بات نہیں سنتے 

آپ مایوس ہیں 

آپ تنہائی محسوس کرتے ہیں 

آپ بے قابو ہو جاتے ہیں 

  بے بسی محسوس کر تے ہیں، ایسا محسوس ہو تا ہے کہ آپ موجودہ حالات کو  بدلنے کے لئے کچھ نہیں کر سکتے۔

منشیات یا الکحل کا استعمال کرتے ہیں، ایسا محسوس ہو تا ہے کہ یہ چیزیں بھی  آپ  کی باقی زندگی کی طرح  آپ کے بس سے باہر  ہیں ۔

آپ کسی دوسرے فرد کو بتانا چاہتے ہیں کہ آپ کتنے پریشان ہیں، ان سے بدلہ لینا چاہتے ہیں، یا  ان کو سزا دینا چاہتے ہیں۔ عام طور سے ایسا نہیں ہوتا۔ زیادہ تر لوگ خاموشی سے برداشت کرتے ہیں اور تنہائی میں اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں۔

آپ  اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کے بعد کیا محسوس کر تے ہیں۔

ہو سکتا ہے کہ خود کو اذیت دینے کا عمل آپ کو اپنے آپ کو قابو میں محسوس کرنے کا احساس دے اور اس طرح جذباتی تکلیف اور پریشانی کو کم کرے۔اگر آپ احساسَ ندامت کا شکار ہیں تو خود کو اذیت دینے کا عمل خود کو  سزا دینے اور احساسَ ندامت کو کم کرنے کا ذریعہ بھی ہو سکتا ہے۔ بہر حال یہ جذباتی تکلیف سے نجات پانے کا آسان طریقہ بن جاتا ہے۔

کیا  اپنے آپ کو اذیت پہنچانے والے نفسیاتی مریض ہو تے ہیں۔

اپنے آپ کواذیت پہنچانے والے زیادہ تر لوگ  نفسیاتی مریض نہیں ہوتے لیکن کچھ لوگ ڈپریشن کے مریض ہو سکتے ہیں ، کچھ  لوگوں میں بیماری کی حد تک شخصی کمزوریاں ہو سکتی ہیں اور  کچھ کو منشیات یا الکحل کی عادت ہو سکتی ہے۔ بہر حال ان سب کو   مدد کی ضرورت ہو تی ہے ۔ ان لوگوں کےاس  عمل کو سنجیدگی سے لینا چائیے اور مدد کرنے کی کو شش کرنی چاہئیے۔

مدد حاصل کرنا۔

اپنے آپ کو نقصان پہنچانے والوں میں بہت سے لوگ مدد طلب نہیں کرتے۔ گو انکو معلوم ہوتا ہے کہ وہ بڑے مسئلے سے دوچار ہیں مگر وہ یہ  محسوس  کرتے ہیں  کہ وہ کسی کو اس مسئلے کے بارے میں نہیں بتا سکتے ، اس لیے وہ اپنے دوستوں ، رشتہ داروں یا اس شعبے کے ماہرین سے رجوع نہیں کرتے۔

کچھ لوگ اس کو اہم مسئلہ تصور نہیں کرتے،  وہ اس کو مسائل سے نپٹنے کا ایک زریعہ سمجھتے ہیں لیکن مسائل جوں کے توں رہتے ہیں۔ مزید یہ کہ خود کو اذیت پہنچا کر ہسپتال تک پہنچنے والوں میں سے صرف نصف تعداد اس شعبے کے ماہرین تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔   آپکا سائکاٹرسٹ سے رابطہ ہو نے کا امکان کم ہو جاتاہے اگر آپ جوان ہیں،  آپ نے اپنے آپ کو کاٹا ہے، یا ادوویات زیادہ مقدار میں استعمال کی ہیں۔

خطرے کی علامات

وہ لوگ جن میں شدید طریقے سے اپنے آپ کواذیت پہنچانے کے امکانات زیادہ ہیں۔

 جو خطرناک یا شدید طریقہ اختیار کریں؛ 

 باقاعدگی سے اپنے آپ کو نقصان پہنچائیں؛ 

 سماجی طور پر تنہا ہوں؛ 

 جن کو کوئی ذہنی مرض لاحق ہو۔ 

ان لو گوں کا اس شعبہ کے ماہرین یا سائیکاٹرسٹ سے معائنہ کروانا ضروری ہے۔

کس طرح کی مدد دستیاب ہو سکتی ہے۔

غیر پیشہ ور (یعنی جو سائیکاٹرسٹ/سائیکا لو جسٹ نہ ہوں) لوگوں سے گفتگو کرنا۔

کچھ لوگوں کے لئے یہ مددگار ثابت ہو تا ہے کہ وہ اپنا تعارف کرائے بغیر  کسی نا معلوم شخص  سے  اس بارے میں بات کر لیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ محض یہ احساس کہ کوئی دوسرا شخص آپ کے احساسات سے آگاہ ہےآپ کے احساسََ تنہائی کو کم کر سکتا ہے۔  ہو سکتا ہے کہ مسائل کے کچھ ایسے حل سامنے آجائیں جو کہ آپ پہلے سوچنےمیں کامیاب نہیں ہوئے۔آپ اس قسم کی مدد  انٹرنیٹ یا ٹیلی فون کے زریعے بھی حاصل کر سکتے ہیں۔رابطے کے لیے کچھ پتے اس کتابچے کےانگریزی ورژن کے  آخر میں دیکھیں-

https://www.rcpsych.ac.uk


متعلقہ تحریریں :

Tuberculosis   ٹی بی

ذیابطیس کی دوسری قسم ( نوع ثانی )

صبح جلدی اٹھیں ،خوش و خرم زندگی پائیں

شوگر کی بیماری کے بارے میں  معلومات  ہی بہترین علاج ہے