كوّا اور كبوتر (حصّہ دوّم)
كوّا بولا! " اچها اب زبان درازي بهي كرنے لگے ؟ دوسروں كے درخت پر جا بيٹهے هو، ان كے گهونسلے كو اپنا گهر بنا ليتے ہو اور پهر كهتے ہو، فرياد نه كرو- تم نے بڑا برا كيا، بهت غلط كيا كه يہاں آن برا جے- مجهے اس سے كيا لينا دينا كه تم اپنے بچے كو اڑنا سيكها رہے تهے يا نهيں- اب ميں تمهيں مزا چكهاؤں گا- تمهيں ذليل كروں گا- ايك كبوتركے ليے يه كيسي گهٹيا بات ہے كه كوّے كے گهونسلے كو ہوس كي نگاه سے ديكهے !"
كبوتر بولا: " تم اب پهر داد فرياد پر اتر آئے- ميں نے كہا نا كه ہماري نگاه تمهارے گهونسلے پر نہيں تهي- لو اب ہم جا رہے ہيں- اگر ہم سے كوئي جسارت ہوئي تو اپني بزرگي كے ناتے ہميں معاف كر دينا- مفت ميں لڑائي جهگڑا نہ كرو- لو بيٹهو، ميں نے اپنے بچے كو اٹهايا اور چلايا-"
كوّے نے پهر چيخ پكار شروع كر دي: " بيكار بيٹهے، بيكار چلے مگر ميں تمهيں جانے نهيں دوں گا- ميں اب سب پرندوں كو جمع كرتا ہوں اور تمام كبوتروں كي عزت خاك ميں ملاتا ہوں- دوسروں كے گهروں ميں گهس بيٹه كر مزے اڑانے كے كيا معني ہيں ؟ كيا يہ سرائے ہے ؟ كيا يہ پرواز سكهانے كا اداره ہے ؟ تم نے درخت پر بيٹه كر بهت برا كيا- تم نے درخت پر بيٹه كر بهت برا كيا- فرياد، فرياد، انصاف انصاف ! ا ے پرندو آو- يہاں جهگڑا كهڑا ہوا- قار قار ، قار قار!"
غصے ميں آپے سے با ہر ہوكر كوّے نے كبوتر كے بچے كو زمين پر ٹپخ ديا اور داد فرياد كي حد كردي- اب كبوتر كو بهي غصہ آگيا: " تمهيں اگر يہ شور وغوغا اتنا ہي پسند ہے تو ميں تمهاري خبر ليتا ہوں- كان كهول كر سن لو- در اصل يہ گهونسلا ميري ملكيت ہے اب ميں يہاں سے جاؤں گا بهي نہيں، جو جي ميں آئے كر لو-"
جاری ہے
کتاب کا نام | بے زبانوں کی زبانی |
مولف | مهدی آذریزدی |
مترجم | ڈاکٹر تحسین فراقی |
پیشکش | شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان |
متعلقہ تحریریں :
حلال اور حرام کمائی کے اثرات
دال میں کچھ کالا ہے
عذر قبول کيا جائے
اخلاقی محبت