• صارفین کی تعداد :
  • 4276
  • 7/12/2009
  • تاريخ :

اسلام  میں مستورات کی رہنمائی

مسلمان خاتون

اسلام، خواتين کيلئے ايک عظيم و بلند مقام و مرتبے کا قائل ہے اور انہيں مشخص شدہ حقوق اور عملي زندگي خصوصاً خاندان کے قيام و دوام ميں بنيادي کردار عطا کرتا ہے اور اِسي طرح اُن کے اور مردوں کے درميان فطري اور منطقي حدود کو معين کرتا ہے۔

خواتين کيلئے اسلام کي سب سے بڑي خدمت، معاشرے کے اِس اہم طبقے اور اُن کے حقوق کي نسبت عمومي نظر و زاويے کي اصلاح اور خواتين کو ايک جامع خانداني نظام اور معاشرتي زندگي ميں ايک اہم کردار دلانا ہے۔ اس سلسلے ميں خانداني نظام زندگي ميں اُن کے حقوق اور مقام و مرتبے کو استحکام بخشنا،فضول خرچي، شاہانہ ٹھاٹھ باٹھ، تجمّل پرستي، زينت و آرائش کو ظاہر  نہ کرنا اور جنسي و مادي امور ميں سرگرمي کو ممنوع قرار دينا اور خواتين کے  رُشد  و معنوي ترقي اور بلند و بالا انساني مقامات تک رسائي کے امکانات فراہم کرنا، اسلام کي ہدايت اور منصوبہ بندي ميں شامل ہيں۔

 

کتاب کا نام  عورت ، گوہر ہستي
تحریر    حضرت آيت اللہ العظميٰ امام سيد علي حسيني خامنہ اي دامت برکاتہ
ترجمہ  سيد صادق رضا تقوي
  پیشکش شعبۂ تحریر  و پیشکش تبیان

 


متعلقہ تحریریں:

اسلام اور نظریہ حقوق نسواں

اسلام میں عورت کا مقام