• صارفین کی تعداد :
  • 4184
  • 6/10/2009
  • تاريخ :

امام زمانہ کی طولانی زندگی قرآن و حدیث کی رو سے  (حصہ دوّم )

حضرت مھدی علیہ السلام

قرآنی آیات پیش کرنے کے بعد ہم یہاں چند روایات اسی موضوع کے حوالے سے پیش کرتے ہیں۔

۱۔فی الکافی باسنادہ عن الحسن الوشاء قال سمعت الرضا یقول ان اباعبداللہ علیہ السلام قال الحجۃ لوتقوما الا بامام حتی یعرف

اصول کافی میں ہے حسن وشا کہتے ہیں کہ میں نے حضرت امام رضا سے سنا ہے آپ فرما رہے تھے کہ: امام صادق نے فرمایا حجت صرف امام زندہ کے وجود سے قائم ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ پہچانا جائے ۔

۲۔فیہ باسنادہ عن ابان بن تغلب قال قال ابوعبداللہ علیہ السلام الحجۃ قبل الخلق و مع الخلق و بعد الخلق

اصول کافی میں ابان بن تغلب سے روایت ہے کہ امام صادق نے فرمایا حجت سب پر خلقت سے پہلے ، خلقت کے دوران اور خلقت کے بعد تک قائم ہے (تاکہ عذر باقی نہ رہے)

۳۔وفی الاکمال باسنادہ عن ابی حمزہ الثمالی عن ابی عبداللہ علیہ السلام قال قلت لہ اتبقی الارض بغیر امام قال لو بقیت الارض بغیر امام ساعۃ لساخت

ابو حمزہ ثمالی کہتا ہے کہ امام صادق کی خدمت میں عرض کیا کہ آیا زمین امام کے بغیر باقی رہ سکتی ہے تو انہوں نے فرمایا جب بھی زمین ایک گھنٹہ حجت خدا سے خالی رہ جائے تو وہ سب کو نگل لے گی۔

۴۔وفی الکافی باسنادہ عن عبد اللہ بن سلیمان العامری عن ابی عبداللہ علیہ السلام قال مازالت الارض الا و للہ فیھا الحجۃ یعرف الحلال والحرام و یدعوا الناس الی سبیل اللہ

اصول کافی میں عبد اللہ بن سلیمان عامری امام صادق علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا زمین کبھی بھی امام کے بغیر نہیں رہ سکتی لہذا ضروری ہے کہ اس پر حجت خدا رہے تاکہ وہ لوگوں کو حلال و حرام کی شناخت کروائے اور لوگوں کو اسلام کی طرف دعوت دے۔

۵۔ و فی الاکمال باسنادہ عن ابراھیم بن ابی محمود قال قال الرضا علیہ السلام نحن حجج اللہ فی خلقہ و خلفائہ فی عبادہ و امناؤہ علی سرہ نحن کلمۃ التقوی والعروۃ الوثقی نحن شھداء اللہ و اعلامہ فی بریۃ بنا یمسک اللہ السموات والارض ان تزولا و بنا ینزل الغیث و ینشر الرحمۃ ولا تخلوا الارض من قائم منا ظاھر او خاف ولو خلت یوما بغیر حجۃ لماجت باھلھا کما یموج البحر باھلہ۔

ابراھیم بن ابی محمود کہتے ہیں کہ امام رضا نے فرمایا : ہم اللہ تعالی کی مخلوق میں اس کی حجتیں ہیں اور اس کے بندوں میں اس کے جانشین اور اس کے اسرار پر امین ہیں ہم کلمہ تقوی ہیں اور محکم گرہ ہیں، ہم اس کے بندوں میں اس کے شہید اور اس کے اعلان ہیں، ہماری وجہ سے اللہ تعالی آسمانوں اور زمینوں کو گرنے سے بچائے ہوئے ہے اور ہمارے وسیلے سے بارش ہوتی ہے اور اس کی رحمت پھیلتی ہے، ہمارے قائم کے بغیر زمین خالی نہیں رہے گی، چاہے وہ ظاھر ہو یا پوشیدہ، اگر زمین ایک روز حجت کے بغیر رہے تو موج کی مانند کروٹ لی گی اور دنیا یوں ہلاک ہوجائے گی جس طرح کہ سمندر کی موج سے لوگ ہلاک ہوجاتے ہیں ۔

۶۔و فی الکافی باسنادہ عن حمزۃ بن الطیار قال سمعت ابا عبداللہ علیہ السلام یقول لولم یبق فی الارض الا اثنان لکان احدھما الحجۃ 

حمزہ بن طیار روایت کرتے ہیں کہ امام صادق سے میں نے سنا کہ وہ فرما رہے تھے اگر زمین پر صرف دو شخص رہ جائیں تو ان میں سے ایک یقینا حجت خدا ہے۔

۷۔و فیہ اسنادہ عن کرام قال ابوعبداللہ علیہ السلام لو کان الناس رجلین لکان احدھما الامام و قال ان آخر یموت الامام لئلا یحتج احد علی اللہ عزوجل انہ ترک بغیر حجۃ اللہ علیہ۔

کرام کہتا ہے کہ امام صادق علیہ السلام نے فرمایا اگر زمین پر دو شخص ہوتے تو ان میں یقینا ایک امام ہوتا اور فرمایا وہ جو سب سے آخر میں دار فانی کو وداع کرے گا وہ امام  ہے تاکہ کوئی بھی بارگاہ الھی میں یہ احتجاج نہ کرے کہ اسے زمین پر بغیر حجت کے رکھا گیا ہے ۔

https://www.mahdawiat.com


متعلقہ تحریریں:

اھل بیت علیھم السلام  سے محبت محبوبان الہی سے محبت ہے

قرآن اور اہل بيت عليہم السلام