• صارفین کی تعداد :
  • 3752
  • 6/1/2009
  • تاريخ :

شاگردان کلینی

شیخ کلینی کا مقبره

چوتھی صدی ھجری کے ہمارے مشہور علماء جن کی بود و باش ایران و عراق میں تھی اور جوبڑے نامی گرامی فقیہ محدث تھے اور چوتھی صدی کے اواخر میں ہمارے بہت سے علماء کے استاد تھے تقریباً سبھی جناب شیخ کلینی مؤلف الکافی کے شاگرد تھے ،احمد بن ابراہیم معروف بہ ابن ابی رافع صیمری ، احمد بن کاتب کوفی، احمد بن علی بن سعید کوفی، احمد بن محمد بن علی کوفی، ابو غالب احمد بن محمد زراری (۲۸۵۔ ۳۶۸ ق) جعفر بن محمد بن قولویہ قمی

(۳۶۸ ق) ۔ عبد الکریم بن عبد اللہ بن نصر بزاز تنیسی،علی بن احمد بن موسیٰ دقان ، محمد بن ابراہیم نعمانی، معروف بہ ابن ابی زینب جو کہ شیخ کلینی کے مخصوص شاگرد اور آپ سے بہت قرب رکھتے تھے اور انھوں نے پوری کتاب الکافی اپنے قلم سے اتاری تھی اور انھوں نے شیخ کلینی سے علم و ادب سیکھنے کے بعد اجازہ روایت بھی دریافت کرلیا تھا، محمد بن احمد سنانی زہری مقیم رے،ابو الفضل محمد بن عبد اللہ بن مطلب شیبانی ، محمد بن علی ماجیلویہ ، محمد بن محمد بن عصام کلینی ، ہارون بن موسیٰ تلعکبری شیبانی (م ۳۸۵ ھ ق) جمعاً ۱۵ افراد اور ان کے علاوہ دوسرے بزرگ بھی شیخ کلینی کے شاگرد تھے ۔

تالیفات کلینی

شیخ اجل طوسی اور ماہر رجالیات نجاشی نے ذیل کی کتابوں کو جناب شیخ کلینی کی تالیفات میں سے شمار کیا ہے :

۱۔ کتاب الرجال

۲۔ کتاب الرد علی القرامطۃ(23)

۳۔ کتاب رسائل الائمۃ(ع)

۴۔ کتاب تعبیر الرؤیا

۵۔ مجموعۂ شعر(جو فضائل ومناقب اہل بیت(ع) میں شعراء کے مختلف قصائد کا مجموعہ ہے)

۶۔ کتاب الکافی(کہ جس کو ہم علاحدہ طور پر بیان کریں گے)

https://www.kulayni.com