• صارفین کی تعداد :
  • 3484
  • 5/17/2009
  • تاريخ :

کلینی،سنی علماء کی نظر میں

شیخ کلینی کا مقبره

سنی علماء خاص طور سے ان کے مورخین کی نظر میں ۔۔ جو آپ کے بعد آئے ہیں ۔۔ بڑی عظمت کے حامل ہیں سب نے آپ کی عظمت و تکریم کی ہے اور بڑی عظمت و بزگواری سے آپ کو یاد کیا ہے۔

ابن اثیر جزری (14) اپنی مشہور کتاب "جامع الاصول "میں لکھتے ہیں:

ابو جعفر محمد بن یعقوب رازی۔۔ مذہب اہل بیت (ع) کے پیشواؤں میں سے ایک ۔۔ بڑے پایہ کے عالم اور نامور فاضل ہیں ۔

پھر کتاب نبوت کے حرف نون میں انھیں تیسری صدی ھجری میں مذھب شیعہ کو تجدید حیات بخشنے والا جانا ہے ابن اثیر، پیغمبر خدا (ص) سے ایک روایت نقل کرتے ہیں:

خداوند متعال ہر صدی کے آغاز پر ایک ایسے شخص کو مبعوث کرے گا جو اس کے دین و آئین کو زندہ اور تجدید حیات عطا کرے گا۔ (15)

اس کے بعد اس حدیث پر تبصرہ کیا ہے پھر لکھا ہے کہ:

مذہب شیعہ کے مجدد پہلی صدی ہجری کے آغاز میں محمد بن علی باقر(امام پنجم) اور دوسری صدی ہجری کے آغاز میں علی بن موسیٰ الرضا (ع) اور تیسری صدی ہجری کے آغاز میں ابو جعفر محمد بن یعقوب کلینی رازی تھے (16)

ابن اثیر کی تحریر سے شیخ کلینی کی عظمت و منزلت کا اندازہ ہوتا ہے اور یہ آشکار ہو جاتا ہے کہ تیسری صدی کے اختتام اور چوتھی صدی ہجری کے آغاز میں کلینی اس قدر مشہور شیعہ عالم تھے کہ آپ کو دو معصوم اماموں کے بعد تیسری صدی ہجری کا مجدد مذہب بتلایا گیا ہے۔

ابن اثیر کے چھوٹے بھائی (عزالدین علی ابن اثیر جزری)بھی ۳۲۸ھ کے حوادث کے بیان میں اپنی مشہور تاریخ ۔۔ الکامل فی التاریخ۔۔ میں شیخ کلینی کو اس سال میں رحلت کرنے والا پہلا عالم جانا ہے وہ لکھتے ہیں:

محمد بن یعقوب ابوجعفر کلینی نے ۔۔ جو شیعوں کے پیشوا و عالم تھے ۔۔ اسی سال وفات پائی۔ (17)

توجہ رہے کہ ہمارے ہم عصر محقق و فاضل جناب حسن علی محفوظ نے الکافی کے مقدمہ میں غلطی سے جامع الاصول کی عبارت کو علی ابن اثیر کی الکامل فی التاریخ کے حوالے سے نقل کیا ہے اور انھوں نے خیال کیا ہے کہ جامع الا صول اور الکامل فی التاریخ کے لکھنے والے ایک ہی فرد ہیں۔

بزرگ عالم و مشہور لغت شناس جناب فیروزآبادی(م۸۱۸ ھ ق) نے القاموس المحیط کے مادہ"کلین"میں شیخ کلینی کا نام لیا ہے اورانھیں شیعہ فقہاء میں سے قرار دیا ہے۔ (18)

ابن حجر عسقلانی (م۸۵۲ ھ ق) اپنی مشہور کتاب لسان المیزان۔۔ جو کہ علماء عامہ اور کبھی کبھی علماء خاصہ کے حالات پر کہیں اجمال تو کہیں تفصیل کے ساتھ تذکرہ ہے۔۔ ہمارے بزرگ عالم (کلینی) کے بارے میں لکھتے ہیں:

محمد بن یعقوب بن اسحاق ابو جعفر کلینی رازی بغداد میں قیام فرماتھے اور وہاں انھوں نے محمد بن احمد جبار ، علی بن ابراہیم بن عاصم اور دیگر لوگوں سے روایت نقل کی ہے تھے کلینی شیعہ فقیہ تھے اور انھوں نے اس مذہب کی موافقت میں بڑی زیادہ کتابیں تصنیف کی ہیں۔ (19)

ابن اثیر نے اپنی دوسری کتاب التبصیر میں لکھا ہے:

ابو جعفر محمد بن یعقوب کلینی بزرگ شیعہ علماء میں سے تھے جو مقتدر(عباسی خلیفہ) کے دور میں زندگی بسر کر رہے تھے۔ (20)

اس کے علاوہ تمام سنی علماء جہاں کہیں بھی"کلینی"نام پر پہنچے ہیں انھیں بڑا عالم، نامور فقیہ اور شیعوں کے متقدم پیشوا کے عنوان سے یاد کیا ہے۔

                                                                                                                                                      جاری هے

14.ابن اثیر جزری تین سنی علماء کا نام ہے جو ایک دوسرے کے بھائی تھے جن کا تعلق موصل کے نزدیک ایک جزیرہ سے تھا اور لقب "جزری"اسی کی طرف منسوب ہے ۔ پہلا بھائی "مبارک بن ابی الکرم اثیر الدین محمد جزری(م۶۰۶ ق)موصل میں پیدا ہوا جو کتاب النہایہ اور کتاب جامع الاصول کا مؤلف ہے۔دوسرا بھائی "عز الدین علی"بن اثیر(م۶۳۰ ق)مؤلف کتاب اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابہ، اللباب فی تہذیب الاسماء الکامل فی التاریخ ہے اور تیسرا بھائی " نصر اللہ"بن ابی الکرم (م۶۳۷ق) منشی وکاتب اور مؤلف کتاب المثل السائر فی ادب الکاتب والشاعر وغیرہ ۔ جو کاظمین میں دفن ہے۔

15.اصل حدیث کے الفاظ یہ ہیں :"ان اللہ یبعث لھذہ الامۃ فی رأس کل مأۃ سنۃ من یجدد لھا دینھا"ابن اثیر نے ہر صدی کے آغاز میں ایک یا کئی سنی علماء ، خلفاء ، عرفاء کا نام لیا ہے جو مجدد دین نگہبان اسلام تھے ۔ یہ ایک سنی حدیث ہے لیکن دونوں فرقوں کے علماء نے اس سے استناد کیا ہے اور بہت سے لوگوں کوکو مجدد مذہب کے عنوان سے ذکر کیا ہے ، ان سطروں کے لکھنے والا اس سلسلہ میں کوئی نظریہ نہیں رکھتا۔

16.الرجال ابو علی حائری ، ص۲۹۸ بہ نقل از تعلیقۂ وحید بہبہانی، روضات الجنات فی احوال العلماء والسادات، ص۵۲۵۔

17.الکامل ابن اثیر، ج۶، ص۲۷۴۔

18.قاموس الرجال ، ج۴، ص۲۵۶۔

19.لسان المیزان، ص۵،، ص۴۳۳۔

20.روضات الجنات فی احوال العلماء والسادات، ص۵۲۵

 

https://www.kulayni.com