• صارفین کی تعداد :
  • 3391
  • 4/20/2009
  • تاريخ :

محمد بن یعقوب بن اسحاق کلینی رازی (حصّہ اوّل )

شیخ کلینی کا مقبره

چوتھی صدی ھجری کے نصف اول میں مشہور ترین دانشمند فقیہ اور نامور شیعہ محدث جناب ثقۃ الاسلام محمد بن یعقوب بن اسحاق کلینی رازی معروف بہ "کلینی" یا "شیخ کلینی"ہیں کلینی اصل میں ایرانی، اور شہر رے سے ۳۸ کلو میٹر دور قم /تہران روڈ کے جنوب میں موجودہ حسن آباد کے نزدیک "کلین"قریہ سے تعلق رکھتے ہیں، اور "رے"سے منسوب ہونے کی وجہ سے آپ کو "رازی"کے لقب سے پکارا جاتا ہے (1)

مشہور جغرافیہ داں یاقوت حموی(م۶۲۶ ق) لکھتا ہے:

استخری (۳۷۰ ھ تک زندہ تھے) کا کہنا ہے کہ رے،اصفہان سے بڑا شہر ہے اور مشرق زمین میں بغداد کے بعد اس سے زیادہ آباد شہر کوئی نہیں ہے ہاں، رقبہ کے اعتبار سے شہر نیشاپور اس سے بھی بڑا ہے ۔ شہر رے لمبائی چوڑائی میں ڈیڑھ فرسخ کے رقبہ میں واقع ہے جس میں بہت سے قریے ہیں اور ہر ایک قریہ ایک ایک شہر سے بڑا ہے۔ (2)

جی ہاں۔۔ شہر رے اور اس کے قریے ابتداء سے ہی شیعہ نشین مراکز کا حصہ رہا ہے اگرچہ شہر رے میں اکثریت حنفی اور شافعی سنیوں کی تھی شیخ کلینی کے باپ (یعنی یعقوب بن اسحاق جو کہ اپنے زمانے کے بزرگ شیعہ عالم تھے)کا مزار"کلین "قریہ میں واقع ہے جو آج بھی اس علاقہ کے لوگوں کی زیارت گاہ بنا ہوا ہے۔

علان رازی (شیخ کلینی کے ماموں)اور دوسرے شیعہ محدثین و فقہاء جیسے محمد بن عصام (شیخ کلینی کے ایک شاگرد) بھی اسی قریہ سے تعلق رکھتے تھے۔

                                                                                                                                                       جاری هے

1. شہید سعید ۔ قاضی نور اللہ شوشتری مجالس المومین ج۱، ص۹۲ چاپ اسلامیہ کے حاشیہ میں لکھتے ہیں :میں نے قطب الدین رازی کی تحریر دیکھی ہے کہ:رے ، نسبت کے وقت "ریئی پڑھا جانا چاہئے"رازی"میں "ر"کے اضافہ کی وجہ یہ ہے کہ"ری"اور "راز"کے دواشخاص نے اس شہر کی بنیاد ڈالی تھی اور جب اس شہر کے نام رکھنے کی باری آئی تو دونوں میں اختلاف ہو گیا پھر طے پایا کہ شہر کا نام ایک کے نام "رے" ہو اور نسبت کے وقت دوسرے کے نام پر"رازی"کہا جائے

2. مجعم البلدان، ج۳، ص۱۱۷۔

https://www.kulayni.com


متعلقہ تحریریں:

حضرت آیة اللہ العظمی جناب شیخ مرزا جواد تبریزی

آیة اللہ  شیخ جعفر سبحانی