• صارفین کی تعداد :
  • 1747
  • 4/19/2009
  • تاريخ :

نئی جنگ سرد   کے آغاز میں سرمایہ داری بمقابلہ شیعہ اسلام (حصّہ اوّل )

جنگ سرد علیه ایران

نئی جنگ سرد شیعہ اسلام اور سرمایہ داری نظام کے درمیان شروع ہوگئی ہے اور دنیا کو «زمین پر صالحین کی حکومت» کے لئے آمادہ کرنے کی غرض سے تمام وسائل اور امکانات سے استفادہ کرنا پڑے گا.

اکتوبر 2001 میں طالبان کے زوال اور مارچ 2003 میں صدام کی آمریت کے زوال نے مشرق وسطی میں طاقت کے توازن کو بگاڑ دیا ہے اور علاقے کی جیوپولیٹیکل ڈھانچے میں نئی صف بندیوں کا سبب بن گیا ہے.

صدام کا تختہ الٹنے سے قبل تک علاقائی قوت کے دعویداروں کے تکون کی تین بنیادی اضلاع تھیں. ایران، عراق اور (سنی حکومتوں والے عرب ممالک کی حیثیت سے) سعودی عرب.

گوکہ صہیونی ریاست ہمیشہ علاقے کی اصلی طاقتوں کے درمیان جاری تنازعات اور مسابقت میں کلیدی کردار ادا کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے. مگر تغییرات کے اصلی مرکز یعنی خلیج فارس سے جغرافیائی فاصلے اور ضروری قانونی حیثیت نہ ہونے کی وجہ سے اس مہم کے حصول میں ہمیشہ ناکام رہی ہے.

1990کے عشرے کے آغاز میں کویت پر صدام کا حملہ ایران کے ساتھ آٹھ سالہ جنگ کے بعد، در حقیقت علاقے کے سیاسی، فوجی اور تزویری (Strategic) جغرافئے کی تبدیلی کے لئے تھا جو ناکامی سے دوچار ہؤا مگر یہ تقابل کے ایک نئے دور کا آغاز تھا. اس سے قبل عرب دنیا (جس کی نمائندگی صدام اور سعودی حکمران کر رہے تھے) اور ایران کے درمیان علاقائی توازن کا مسئلہ ایک پیچیدہ فارمولا سمجھا جاتا تھا؛ مگر کویت پر عراقی حملے نے اس کو مزید پیچیدہ کر دیا اور اس کا نتیجہ یہ ہؤا کہ اس تکون کی متحدہ اضلاع (یعنی عربی محاذ میں شگاف پڑ گیا اور یہ شگاف 2003 میں صدام کی سرنگونی تک باقی رہا).

حیاتی فضا (Vital Space) ، کا مفہوم پہلی بار 1899 میں «فردريک ریتزل» نے پیش کیا، انہوں نے کہا کہ ریاست جغرافیائی وسعتوں میں حیات کی بساط بچھانے کے مترادف ہے. حیاتی فضا وہ فضا ہے جو ہر زندہ وجود کے جینے کے لئے ضروری ہے اور ریاستوں کے لئے (مادی اور فیزیکی لحاظ سے بھی اور ثقافتی، معاشی اور سیاسی حوالے سے بھی) ایک زندہ وجود کی مانند ایک معین سرزمینی اور جغرافیائی احاطے کی ضرورت ہے اور اسی رو سے یہ فضا جب تہذیب کے احاطے میں آتی ہے اور وہ تہذیب بھی ایران کی طرح ایک عظیم تہذیب و تمدن ہو تو یہ فضا زیر قبضہ جغرافیایی احاطے اور حدود سے بھی کہیں زیادہ بڑی اور وسیع و عریض ہوجاتی ہے.

                                                                                                                                                  جاری ہے

ترجمہ: خلیل حسین حسینی ( آبنا ڈآٹ آئی آر )


متعلقہ تحریریں:

مغربي فتنے کا جواب ... تکبير مسلسل…

ایران نے امریکی ڈالر پر حملہ کیا ہے