• صارفین کی تعداد :
  • 4077
  • 2/25/2009
  • تاريخ :

بیت الخلاء کے احکام

بیت الخلاء

(۵۳ ) انسان پر واجب ہے کہ پیشاب اور پاخانہ کرتے وقت اور دوسرے مواقع پر اپنی شرمگاہوں کو ان لوگوں سے جو مکلف ہوں خواہ وہ ماں اور بہن کی طرح اس کے محرم ہی کیوں نہ ہوں اور اس طرح دیوانوں اور ان بچوں سے جو اچھے برے کی تمیز رکھتے ہوں چھپا کر رکھے لیکن بیوی اور شوہر کے لیے اپنی شرم گاہوں کو ایک دو سر ے سے چھپانا لا زم نہیں ۔

(۵۴) اپنی شرمگاہو ں کو کسی مخصوص چیز سے چھپانا لازم نہیں مثلا اگر ہاتھ سے بھی چھپا لے تو کا فی ہے ۔

(۵۵)پیشا ب یا پاخا نہ کرتے و قت احتیا ط لا زم کی بنا پر بد ن کا اگلا حصہ یعنی پیٹ اور سینہ قبلے کی طر ف نہ ہو اور نہ ہی پشت قبلے کی طرف ہو ۔

( ۵۶ )اگر پیشا ب یا پاخانہ کرتے کسی شخص کے بدن کا اگلا حصہ رو بقبلہ یا پشت بقبلہ ہو وہ اپنی شرمگا ہ کو قبلے کی طر ف سے موڑ لے تو یہ کافی نہیں ہے اور احتیاط واجب یہ ہے کہ پیشا ب اور پاخا نہ کرتے و قت شرمگا ہ کو رو بقبلہ یا پشت بقبلہ نہ موڑے ۔

(۵۷ ) احتیا ط مستحب یہ ہے کہ استبرا کے موقع پر ، جس کے احکام بعد میں بیان کئے جائیں گے نیز اگلی اور پچھلی شرمگاہو ں کو پا ک کرتے وقت بدن کا اگلا حصہ رو بقبلہ نہ ہو۔

 (۵۸)اگر کوئی شخص اس لیے کہ نا محرم اسے نہ د یکھے رو بقبلہ یا پشت بقبلہ بیٹھنے پر مجبور ہو تو احتیا ط لازم کی بنا پر ضروری ہے کہ پشت بقبلہ بیٹھ جائے ۔

(۵۹)احتیا ط مستحب یہ ہے کہ بچے کو رفع حاجت کے لیے رو بقبلہ یا پشت بقبلہ یا پشت بقبلہ نہ بٹھائے ۔

(۶۰)چارجگہو ں پر رفع حا جت حرام ہے ۔

 (۱) بند گلی میں رہنے وا لو ں نے اس کی اجا زت نہ دے رکھی ہو اسی طر ح اگر گرزنے والوں کے لیے ضرر کا باعث ہو تو عمومی گلی کوچو ں اور راستو ں پر پر بھی ر فع حاجت کرنا حرا م ہے ۔

 (۲ ) اس جگہ میں جو کسی کی نجی ملکیت ہو جبکہ اس نے ر فع حا جت کی اجا زت نہ دے رکھی ہو۔

(۳ ) ان جگہوں میں جو مخصوص لوگوں کے لیے وقف ہوں مثلا بعض مدرسے ۔

 (۴ ) مومنین کی قبروں پر جبکہ اس فعل سے ان کی بےحرمتی ہوتی ہو بلکہ اگر بے حرمتی نہ ہوتی ہو ۔ ہاں!اگر زمین بالاصل مباح ہو تو کوئی حرج نہیں یہی صورت ہر اس جگہ کی ہے جہاں ر فع حاجت د ین یا مذہب کے مقدسات کی توہین کا سبب بنے -

(۶۱)تین صورتو ں میں مقعد ( پاخانہ خارج ہونے کا مقام ) فقط پانی سے پاک ہوتا ہے ۔

(۱ ) پاخانے کے سا تھ کوئی اور نجا ست مثلا خون با ہر آیا ہو ۔

 (۲ ) کو ئی بیرونی نجاست مقعد پر لگ گئی ہو سوائے اس کے کہ خواتین میں پیشاب ، پاخا نے کے مخر ج تک پہنچ جا ئے ۔

 (۳ ) مقعد کا اطر اف معمول سے ز یا د ہ آ لو دہ ہو گیا ہو ۔

  ان تین صو رتو ں کے علا وہ مقعد کو یا تو پا نی سے دھویا جا سکتا ہے اور یا اس طریقے کے مطا بق جو بیان کیا جائے گا، کپڑے یا پتھر وغیرہ سے بھی پاک کیا جا سکتا ہے اگرچہ پا نی سے دھونا بہتر ہے ۔

(۶۲)پیشاب کا مخرج پانی کے علا وہ کسی چیز سے پاک نہیں ہوتا اور اسے ایک مرتبہ دھونا کافی ہے البتہ احتیا ط مستحب ہے کہ د و مرتبہ دھوئیں اور بہتر یہ ہے کہ تین مرتبہ دھوئیں ۔

(۶۳) اگر مقعد کو پانی سے د ھویا جائے تو ضروری ہے کہ پاخانہ کا کوئی ذرہ با قی نہ رہے البتہ رنگ یا بُو باقی رہ جا ئے تو کوئی حرج نہیں اور اگرپہلی با ر ہی وہ مقام یوں دھل جائے کہ پاخانہ کا کوئی ذرہ باقی نہ رہے تو دوبا رہ دھونا لا زم نہیں ۔

ّ(۶۴) پتھر ڈھیلا یا کپڑا یا ان ہی جیسی دوسری چیزیں اگر خشک اور پا ک ہو ں تو ان سے مقعد کو پا ک کیا  جا سکتا ہے اور اگر ان میں معمو لی نمی بھی ہو جو مقعد کو تر نہ کرے تو کو ئی حرج نہیں ۔

(۶۵) اگر مقعد کو پتھر یا ڈ ھیلے یا کپڑے سے ایک مر تبہ با لکل صا ف کر دیا جا ئے تو کافی ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ تین مرتبہ صا ف کیا جائے بلکہ جس چیز سے صاف کیا جائے اس کے تین ٹکڑے بھی ہوں اور اگر تین ٹکر و ں سے صا ف نہ ہو تو اتنے مزید ٹکڑوں کا اضا فہ کرنا ضروری ہے کہ مقعد با لکل صاف ہو جائے البتہ اگر اتنے چھوٹے ذرے باقی رہ جا ئیں جو عام طور پر دھوئے بغیر نہیں نکلتے تو کو ئی حرج نہیں ۔

(۶۶)مقعد کو ایسی چیزوں سے پاک کرنا حرام ہے جن کا احترام لازم ہو مثلا کاپی یا اخبار کا ایسا کاغذ جس پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور انبیاء کے نا م لکھے ہو ں مقعد کے ہڈ ی یا گوبر سے پا ک ہونے میں کو ئی اشکال نہیں ہے ۔

(۶۷) اگر ایک شخص کو شک ہو کہ مقعد پاک کیا ہے یا نہیں تو اس پر لا زم ہے کہ اسے پاک کرے اگرچہ پاخا نہ کرنے کے بعد ہمیشہ متعلقہ مقام کو فورا ًپا ک کرتا ہو ۔

(۶۸) اگر کسی شخص کو نماز کے بعد شک گزرے کہ نما زسے پہلے پیشا ب یا پاخانے کا مخرج پاک کیا تھا یا نہیں تو اس نے جو نماز ادا کی وہ صحیح ہے لیکن آ ئندہ نما زو ں کے لیے اسے پا ک کرنا ضروری ہے ۔

 

                                                       کتاب کا نام :      توضیح المسائل (آقائے سیستانی)

             مصنف:     آیۃ اللہ العظمی سیستانی دامت برکاتہ

 

               اسلام ان اردو ڈاٹ کام