• صارفین کی تعداد :
  • 5845
  • 2/11/2009
  • تاريخ :

محمد بن مسلم

بسم الله الرحمن الرحیم

آپ کی کنیت ابو جعفر اور آپ اہل طائف اور کوفہ میں رہائش پذیر اور اعورد طحان کے نام سے مشہور ہیں۔  محمد ‘ مسلم کے بیٹے‘ امام محمد باقر اور امام جعفر صادق علیھا السلام کے قریب ترین ساتھیوں میں سے تھے آپ کوفہ کے عالم ترین اور متقی الدین افراد میں سے تھے‘ اور 150ئھ میں سترسال کی عمر میں وفات پائی ۔

   محمد بن مسلم اصحاب اجماع میں سے ہیں۔ آپ سے نقل شدہ ہر روایت علماء کے نزدیک صحیح ہے علم رجال کے ماہر نجاشی آپ کو شیعہ کی عزت اور متقی ترین فقیہ سمجھتے تھے۔ شیخ مفید بھی آپ کو ان فقہا میں سے جانتے ہیں کہ جن پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا۔

   آپ نے چار سال تک مدینہ میں رہتے ہوئے امام محمد باقر  اور امام جعفر صادق علیھا السلام سے احکام دین اور معارف اسلامی سیکھے اور اپنی بابرکت عمر کے دوران امام محمد باقر  سے 30ہزار اور امام جعفر صادق سے 16ہزار احادیث کو نقل کیا۔

    آپ کی علمی شخصیت کے بارے میں اس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جلیل القدر راوی ابن ابی یعفور‘ امام جعفر صادق  سے وہ سوال کہ جو نہیں جانتا اور امام تک اس کی دسترس بھی نہیں پوچھتا ہے تو امام محمد بن مسلم کو پتہ بتاتے ہیں اہل سنت کے علماء میں بھی آپ کا بہت احترام کیا جاتا ہے۔

  ابو حنیفہ بھی اپنے مسائل کو ایک واسطہ کے ذریعہ آپ سے دریافت کرتا ہے۔

  محمد بن مسلم ایک دولتمند شخص تھے۔ تو اس وقت امام باقر  نے فرمایا کہ تواضع کرو آپ نے ایک ٹوکرے میں کھجوریں اور ترازو اٹھا کر مسجد کے سامنے بیچنا شروع کر دیا۔ آپ کے رشتہ داروں نے اس کام سے آپ کو منع کیا تو آپ نے فرمایا‘
میرے مولا  نے مجھے اس چیز کا حکم دیا ہے میں اپنے مولاکی مخالفت نہیں کر سکتا۔

آپ کے رشتہ داروں نے کہا اگر آپ کام کرنا چاہتے ہیں تو ایک آٹا پیسنے والی چکی لگا لیں تو آپ نے ان کی اس تجویز سے اتفاق کیا اور چکی لگا لی اسی لئے آپ کو طحان یا آٹا بیچنے والا بھی کہتے ہیں۔

 امام باقر  آپ سے بہت محبت کرتے تھے۔ ایک سفر کے بعد جب محمد بن مسلم مدینہ میں داخل ہوئے اور مرض کی شدت کی وجہ سے امام  کی خدمت میں شرف یاف نہ ہو سکے تو امام  نے اپنے ایک غلام کے ذریعہ ایک شربت محمد بن مسلم کے لئے بھیجا کہ جس کو پینے کے فوراً بعد آپ کی صحت ٹھیک ہو گئی تو آپ فوراً امام  کی خدمت میں حاضر ہوئے۔

    محمد بن مسلم نے ابو حمزہ ثمالی‘ حمران‘ ابوالصباح اور دوسروں سے روایت کو نقل کیا ہے اور ابن رئاب‘ صفوان بن یحییٰ ‘ یونس بن عبدالرحمن جیسے بزرگوں نے آپ سے روایت نقل کی ہیں۔

                             اسلام ان اردو ڈاٹ کام