• صارفین کی تعداد :
  • 3339
  • 2/4/2009
  • تاريخ :

علم حیا ہے

پیامبر اکرم

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا  ارشاد ہے کہ

الحياءُ حياءان، حياءُ عقلٍ وحياء حُمْقٍ، وحياء العقل العلم وحياءُ الحُمقِ الجهل.

تحف العقول صفحه 45

ترجمہ:

 شرم و حیا کی دو قسمیں ہیں، عاقلانہ حیا اور حماقت آمیز حیا، عاقلانہ حیا علم ہے، حماقت آمیز حیا جہالت ہے۔

حدیث کی تشریح :

عاقلانہ حیا و شرم یہ ہے کہ انسان عقل و خرد کی بنیاد پر شرم و حیا کا احساس کرے۔ مثلا گناہ کرنے سے شرم کرے اسی طرح ایسے لوگوں کے سامنے حیا کہ جن کا احترام لازم ہے علم کی حیا ہے، یعنی ایسے مواقع پر روش اور انداز عالمانہ ہو۔ جہالت کی حیا یہ ہے کہ انسان کچھ پوچھنے سیکھنے یا عبادت وغیرہ میں شرم کرے، جیسے بعض افراد ماحول سے متاثر ہوکر احساس کمتری کے تحت نماز پڑھنے میں شرم کرتے ہیں یہ جاہلانہ حیا ہےجو صحیح نہیں ہے۔


متعلقہ تحریریں:

 غم نہ کرنے کے بارے میں حدیث

 نماز شب(تہجد) کی ترغیب

 اچھا اخلاق

 حدیث غدیر