• صارفین کی تعداد :
  • 3441
  • 2/3/2009
  • تاريخ :

ادب اور اخلاق ميں فرق

علامه طباطبایی

باوجودى كہ بادى النظر ميں دونوں لفظوں كے معنى ميں فرق نظر نہيں آتا ہے ليكن تحقيق كے اعتبار سے ادب اور اخلاق كے معنى ميں فرق ہے ۔

علامہ طباطبائي ان دونوں لفظوں كے فرق كو اجاگر كرتے ہوئے فرماتے ہيں :

ہر معاشرہ كے آداب و رسوم اس معاشرہ كے افكار اور اخلاقى خصوصيات كے آئينہ دار ہوتے ہيں اس لئے كہ معاشرتى آداب كا سرچشمہ مقاصد ہيں اور مقاصد اجتماعي، فطرى اور تاريخى عوامل سے وجود ميں آتے ہيں ممكن ہے بعض لوگ يہ خيال كريں كہ آداب و اخلاق ايك ہى چيز كے دو نام ہيں ليكن ايسا نہيں ہے اسلئے كہ روح كے راسخ ملكہ كا نام اخلاق ہے در حقيقت روح كے اوصاف كا نام اخلاق ہے ليكن ادب وہ بہترين اور حسين صورتيں ہيں كہ جس سے انسان كے انجام پانے والے اعمال متصف ہوتے ہيں (1)

ادب اور اخلاق كے درميان اس فرق پر غور كرنے كے بعد كہا جا سكتا ہے كہ خلق ميں اچھى اور برى صفت ہوتى ہے ليكن ادب ميں فعل و عمل كى خوبى كى علاوہ اور كچھ نہيں ہوتا، دوسرے لفظوں ميں يوں كہا جائے كہ اخلاق اچھا يا برا ہو سكتا ہے ليكن ادب اچھا يا برا نہيں ہو سكتا۔

1)الميزان جلد 12 ص 106_

 

کتاب کا نام رسول اكرم(ص) كے اخلاق حسنه پر ايك نظر
تأليف مركز تحقيقات علوم اسلامي
ترجمه معارف اسلام پبلشرز
ویب سائٹ اسلام ان اردو ڈاٹ کام

 


متعلقہ تحریریں:

 والدین کی خدمت بہترین جہاد ہے

اهميت اخلاق و نهج البلاغه

 دو بری عادتیں