• صارفین کی تعداد :
  • 2732
  • 12/7/2008
  • تاريخ :

غدیر کے دن متعدد واقعات کا رونما هونا

امام علی علیه السلام

   سال کے دنوں میں سے جو بھی دن غدیرسے مقارن هوا اس دن عالم خلقت اور عالم تکوین وکائنات میں متعدد واقعات رونما هوئے ،جس طرح انبیاء علیھم السلام نے بھی اس دن اپنے اھم پروگرام انجام دئے ھیں ۔ یہ اس اھمیت کے مد نظر ھے جو حضرت امیرالمومنین علیہ السلام نے اس دن کو بخشی ھے اور یہ اس بات کی عکاسی کرتا ھے کہ تاریخ عالم میں اس سے اھم کوئی واقعہ رونما نھیں هوا ھے جس وجہ سے یہ کوشش کی گئی ھے کہ تمام واقعات اس سے مقارن هوں اور اس مبارک دن میں برکت طلب کی جا ئے۔

 انبیاء علیھم السلام کی تاریخ کے حساس ایام

 ۱۔غدیر وہ دن ھے جس دن حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول هوئی ۔[23]

 ۲۔غدیرحضرت آدم(ع)  کے فرزند اور ان کے وصی حضرت شیث علیہ السلام کا دن ھے۔[24]

      ۳۔غدیرحضرت ابراھیم علیہ السلام کو آگ سے نجات ملنے کا دن ھے۔ [25]

      ۴۔غدیر وہ دن جس دن حضرت مو سیٰ علیہ السلام نے حضرت ھارون علیہ السلام کو اپنا جا نشین معین فرمایا [26]

۵۔غدیرحضرت ادریس علیہ السلام کا دن ھے ۔[27]

      ۶۔غدیرحضرت مو سیٰ علیہ السلام کے وصی حضرت یوشع بن نون علیہ السلام کا دن ھے۔ [28]

      ۷۔غدیرکے دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے شمعون کو اپنا جانشین معین فرمایا ۔[29]

      مندرجہ بالابعض موارد میں کچھ ایام مبھم طور پر ذکر هو ئے ھیں اور اس دن کے واقعات بیان نھیں کئے گئے ھیں یہ حدیث کے پیش نظر ھے اور اس سے مردا احتمالاً ان کا مبعوث بہ رسالت هونا ھے یا ان کے وصی و جانشین منصوب هونے کا دن ھے ۔

اھل بیت علیھم السلام کی ولایت کا تمام مخلوقات کے سامنے پیش کرنا

      جس طرح غدیر کے دن ”ولایت “تمام انسانوں کے لئے پیش کی گئی اسی طرح عالم خلقت میں تمام مخلوقات پر بھی پیش کی گئی ھے ۔حضرت امام رضا علیہ السلام ایک حدیث میں غدیر کے روز ان امور کے واقع هونے کی طرف اشارہ فرماتے ھیں : [30]

      ولایت کا اھل آسمان کے لئے پیش هونا ،ساتویں آسمان والوں کا اسے قبول کرنے میںسبقت کرنا اور اس کے ذریعہ عرش الٰھی کا مزین هونا۔

      ساتویں آسمان والوں کے بعد چوتھے آسمان والوں کا ولایت قبول کرنا اور اس کا بیت المعمور سے سجایا جانا۔

      چوتھے آسمان کے بعد پھلے آسمان والوں کا ولایت قبول کرنا اور اس کا ستاروں سے سجایا جانا۔

      زمین کے بقعوں پر ولایت کا پیش کیا جانا اس کو قبول کر نے کےلئے مکہ کا سبقت کرنا اور اس کو کعبہ سے زینت دینا ۔

      مکہ کے بعد مدینہ کا ولایت قبول کرنا اور اس (مدینہ )کو پیغمبر اکرم (ص) کے وجود مبارک سے مزیّن کرنا

      مدینہ کے بعد کوفہ کا ولایت قبول کرنا اور اس کو امیرالمومنین علیہ السلام کے وجود مبارک سے مزین کرنا ۔

      پھاڑوں پر ولایت پیش کر نا ،سب سے پھلے تین پھاڑ :عقیق ،فیرورہ اور یا قوت کا ولایت قبول  کرنا ، اسی لئے یہ تمام جواھرات سے افضل ھیں ۔

      عقیق، فیروزہ اور یا قوت کے بعد سونے اور چاندی کی(معدن ) کان کا ولایت قبول کرنا۔

      اور جن پھا ڑوں نے ولایت قبول نھیں کی ان پر کوئی چیز نھیں اگتی ھے ۔

      پانی پر ولایت پیش کرنا جس پانی نے وولایت قبول کی وہ میٹھا اور گوارا ھے اور جس نے قبول نھیں کی وہ تلخ(کڑوا)اور کھارا(نمکین) ھے ۔

      نباتات پر ولایت پیش کرنا جس نے قبول کی وہ میٹھا اور خوش مزہ ھے اور جس نے قبول نھیں کی وہ تلخ ھے ۔

      پرندوں پر ولایت پیش کرنا جس نے قبول کیا اس کی آواز بہت اچھی اور وہ فصیح بولتا ھے اور جس نے قبول نھیں کی وہ اَلْکَن( اس کی زبان میں لکنت ھے ،ھکلا ھے )ھے ۔

     ایک عجیب اتفاق

      خداوند عالم کے الطاف میں سے ایک لطف عظیم ھے کہ عثمان ۱۸/ذی الحجہ کو قتل هوا اور لوگوں نے خلافت غصب هونے کے ۲۳سال بعد حضرت علی علیہ السلام کے ھاتھوں پر بیعت کی اور دوسری مرتبہ آپ کی ظاھری خلافت روز غدیر سے مقارن هوئی ھے ۔ [31]

 

کتاب کا نام : اسرار غدیر

مؤلف : محمد باقر انصاری  (موسسھ امام علی علیہ السلام )

 

حوالہ جات :

[23] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۲۔

[24] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۰۹۔۳۔

[25] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۲،۲۲۲۔

[26] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۳۔

[27]عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۰۹۔

[28] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ ۲۱۲۔

[29] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۰۹،۲۱۳۔

[30] عوالم جلد ۱۵/۳صفحہ۲۲۴۔

[31] اثبات الھداة جلد ۲ صفحہ ۱۹۸،بحا رالانوار جلد ۳۱صفحہ۴۹۳۔