• صارفین کی تعداد :
  • 5399
  • 11/23/2008
  • تاريخ :

نویں امام حضرت محمد تقی علیه السلام

امام محمد تقی علیہ السلام کا روضہ منور

امام محمد بن علی علیہ السلام (جن کا لقب تقی یا امام جواد اور کھیں ابن الرضا بھی ملتا ھے) ا ٓٹھویں امام کے فرزند ھیں جن کی ۱۹۵ھ میں ولادت ھوئی۔ ۲۲۰ ھ میں عباسی خلیفہ معتصم کے ایماء پر آپ کی بیوی نے جو عباسی خلیفہ مامون کی بیٹی تھی، آپ کو زھر دے کر شھید کیا۔ آپ اپنے جد امجد امام ھفتم کے پھلو میں کاظمین (عراق) میں مدفون ھیں۔

 

آپ اپنے والد ماجد کے بعد خدا کے حکم اور بزرگوں کے تعارف سے امامت کے منصب پر فائز ھوئے۔ امام نھم اپنے والد کی وفات کے وقت مدینہ میں تھے۔ اس کے بعد مامون نے آپ کو بغداد میں بلایا جو اس زمانے میں خلافت کا مرکز یا دار الخلافہ تھا۔ ظاھری طور پر آپ کے ساتھ بھت زیادہ شفقت اور محبت روا رکھی گئی، یہاں تک کہ خلیفہ نے اپنی بیٹی کا نکاح بھی آپ سے کردیا اور بغداد میں ھی ٹھہرا لیا۔ در حقیقت مامون یہ چاھتا تھا کہ اس ذریعے سے امام(ع) کو گھر کے اندر اور گھر کے باھر نظر بند رکھے تاکہ آپ پر پورا کنٹرول کرسکے۔

امام محمد تقی علیہ السلام کا روضہ منور

ایک عرصہ تک امام بغداد میں تشریف فرما رھے، پھر مامون کی اجازت سے مدینہ چلے گئے اور مامون کے آخری عھد تک مدینہ میں ھی قیام پذیر رھے۔

مامون کی وفات پر معتصم باللہ نے عنان حکومت سنبھالی تو امام نھم کو دوبارہ مدینہ سے بغداد بلایا گیا اس کے بعد ان پر پابندی عائد کردی گئی اور آخر کار معتصم باللہ کے حکم یا اشارے سے امام(ع) کی بیوی کے ذریعے آپ کو زھر دلوا کر شھید کر دیا گیا۔(۱)

حوالے:

۱۔ارشاد مفید ص / ۲۹۷، اصول کافی ج/ ۱ ص / ۴۹۲ ۔ ۴۹۷، دلائل الامامت ص / ۲۰۱ ۔۲۰۹، مناقب ابن شہر آشوب ج/ ۴ ص / ۳۷۷ ۔۳۹۹ ، فصول المہمہ ص / ۲۴۷ ۔ ۲۵۸ ، تذکرة الخواص ص / ۳۵۸