• صارفین کی تعداد :
  • 1802
  • 11/10/2008
  • تاريخ :

او میرے مصروف خدا

دعا

او میرے مصروف خدا
اپنی دنیا دیکھ ذرا

 

اتنی خلقت کے ہوتے

شہروں میں ہے سنّاٹا

 

جھونپڑی والوں کی تقدیر

بجھا بجھا سا ایک دیا

 

خاک اڑاتے ہیں دن رات

میلوں پھیل گۓ صحرا

 

زاغ و زغن کی چیخوں سے

سونا جنگل چیخ اُٹھا

 

پیاسی دھرتی جلتی ہے

سوکھ گۓ بہتے دریا

 

فصلیں جل کر راکھ ہوئیں

نگری نگری کال پڑا

 

او میرے مصروف خدا

اپنی دنیا دیکھ ذرا

 

شاعر کا نام : ناصر کاظمی


متعلقہ تحریریں:

ہوتی ہے تیرے نام سے وحشت کبھی کبھی

 محرومِ خواب دیدۂ حیراں نہ تھا کبھی

 مایوس نہ ہو اداس راہی

 کیا دن مجھے عشق نے دکھاۓ

رونقیں تھیں جہاں میں کیا کیا کچھ

حاصلِ عشق ترا حُسنِ پشیماں ہی سہی