• صارفین کی تعداد :
  • 3852
  • 9/16/2008
  • تاريخ :

17 رمضان کے اہم واقعات

جنگ بدر کا محل وقوع

17 رمضان سنہ 2 ہجری قمری کو مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک علاقے میں اسلام کی ایک معروف و مشہور جنگ بدر ہوئی ۔بدر مدینے کے جنوب مغرب میں اٹھائیس فرسخ کی دوری پر واقع ایک کنویں کا نام ہے جہاں مشرکین سے مسلمانوں کی پہلی جنگ ہو‏ئي ۔اس جنگ میں مشرکین کے لشکر کی کمان ابوسفیان کے ہاتھ میں تھی جبکہ مہاجرین اورانصار پر مشتمل اسلام کے لشکر کی قیادت پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کررہے تھے ۔تاريخ اسلام کی معتبر کتابوں میں جنگ بدر کے بارے میں لکھا ہے کہ اس جنگ میں مشرکین کے لشکر کے سپاہیوں کی تعداد نو سو بیس تھی اور اسلام کے سپاہیوں کی تعداد تین سو تیرہ تھی لیکن اس کے باوجود اس جنگ میں مسلمانوں کو فتح نصیب ہوئی چونکہ یہ کامیابی دشمن کے تقریبا" تین برابر سپاہیوں کے مقابلے میں حاصل ہوئی تھی ۔اس لئے پیغمبر اسلام (ص) نے جنگ بدر میں ملنے والی اس کامیابی کو اللہ تعالیٰ کی خاص مدد اور نصرت کی علامت بتایا ۔

17 رمضان سنہ 844 ہجری قمری کو معروف و مشہور ایرانی شاعر اور مصنف امیر علی شیر نوائی پیدا ہوئے ۔انہوں نے بہت سی کتابیں لکھیں جن میں شیریں و فرہاد ، لیلیٰ و مجنون اور قصۂ شیخ صنعان کا نام خاص طور پر قابل ذکر ہے  شیر نوائي اپنے ترکی اشعار میں نوائی اور فارسی اشعار میں فنائی تخلص کرتے تھے ۔وہ سنہ 906 ہجری قمری میں 62 سال کی عمر میں وفات پاگئے -

 

17 رمضان سنہ 1318 ہجری قمری کو بزرگ عالم دین اور مرجع تقلید الحاج میرزا محمد ہاشم خوانساری نے ایران کے شہر اصفہان میں وفات پائي ۔انہوں نے دینی علوم کی ابتدائی تعلیم کے بعد اپنے دور کے اہم اور جیّد علماء سے کسب فیض کیا اور گہرے مطالعے اور تحقیق سے فقہ، اصول فقہ ، حدیث اور تفسیر قرآن جیسے علوم میں کافی مہارت پیدا کرلی اور پھر اہم کتابوں کی تدریس اور تالیف شروع کردی ۔اس بزرگ عالم دین کی تصنیفات میں جواہر العلوم کی طرف خاص طور سے اشارہ کیا جا سکتا ہے ۔

17 رمضان المبارک سنہ 1322 ہجری قمری کو 14 ویں صدی ہجری کے ایک عظیم مرجع تقلید فاضل شربیانی کی وفات ہوئی ۔ وہ علم اصول میں ایک بے نظیر استاد تھے انہیں فقہی احکام کے استنباط میں کمال حاصل تھا۔ فاضل شربیانی آذربائیجان اور قفقاز میں مسلمانوں کے مرجع تقلید تھے ۔آپ کی متعدد کتب میں نو جلدوں پر مشتمل رسائل و مکاسب کی شرح قابل ذکر ہے ۔