• صارفین کی تعداد :
  • 5237
  • 7/28/2008
  • تاريخ :

لقب باب الحوائج کی وجہ

امام کاظم عليه السلام

علامہ ابن طلحہ شافعی لکھتے ہیں کہ کثرت عبادت کی وجہ سے عبدصالح اورخداسے حاجت طلب کرنے کے ذریعہ ہونے کی وجہ سے آپ کوباب الحوائج کہا جاتاہے،کوئی بھی حاجت ہوجب آپ کے واسطے سے طلب کی جاتی تھی توضرور پوری ہوتی تھی ملاحظہ ہو(مطالب السول ص ۲۷۸ ، صواعق محرقہ ص ۱۳۱) ۔

فاضل معاصرعلامہ علی حیدررقمطرازہیں کہ حضرت کالقب باب قضاء الحوائج یعنی حاجتیں پوری ہونے کادروازہ بھی تھا حضرت کی زندگی میں توحاجتیں آپ کے توسل سے پوری ہوتی تھیں شہادت کے بعدبی یہ سلسلہ جاری رہااوراب بھی ہے ”اخبارپایزالہ آباد ۱۰/ اگست ۱۹۲۸ ءء میں زیرعنوان ”امام موسی کاظم کے روضہ پرایک اندھے کوبینائی مل گئی“ ایک خبرشائع ہوئی ہے جس کاترجمہ یہ ہے کہ حال ہی میں روضہ کاظمین شریف پرجوشہربغدادسے باہرہے ایک معجزہ ظاہرہواہے کہ ایک اندھااوربوڑھا”سید“ نہایت مفلسی کی حالت میں روضہ شریف کے اندرداخل ہوااورجیسے ہی اس نے امام موسی کاظم کے روضہ کی ضریح اقدس کواپنے ہاتھ سے مس کیاوہ فوراچلاتاہواباہرکی طرف دوڑا ”مجھے بینائی مل گئی“ میں دیکھنے لگاہوں، اوراس پرلوگوں کا بڑ اہجوم جمع ہو گیا اور اکثر لوگ اس کے کپڑے تبرک کے طورپرچھین جھپٹ کرلے گئے اس کوتین دفعہ کپڑے پہنائے گئے اورہردفعہ وہ کپڑے ٹکڑے ہوکر تقسیم ہوگئے آخر روضہ شریف کے خدام نے اس خیال سے کہ کہیں اس بوڑھے سید کے جسم کو نقصان نہ پہنچے اس کواس کے گھر پہنچادیا ۔

اس کا بیان ہے کہ بغداد کے ہسپتال میں اپنی آنکھ کاعلاج کر رہا تھا بالآخر سب ڈاکٹروں نے یہ کہہ کر مجھے ہسپتال سے نکال دیا کہ  تیرا مرض لاعلاج ہوگیا ہے اب اس کا علاج ناممکن ہے تب میں مایوس ہو کر روضہ اقدس امام موسی کاظم علیہ السلام پر آیا اور یہاں آپ کے وسیلہ سے خدا سے دعا کی ”بارالہا تجھے اسی امام مدفون کا واسطہ مجھے از سر نو بینائی عطاکردے“ یہ کہہ کرجیسے ہی میں نے روضہ کی ضریح کو مس کیا میری آنکھوں کے سامنے روشنی نمودار ہوئی اور آواز آئی ”جا تجھے پھر سے روشنی دیدی گئی“ اس آوازکے ساتھ ہی میں ہرچیز کو دیکھنے لگا، تمام لوگ اس امرکی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ ضعف العمر سید اندھا تھا، اوراب دیکھنے لگاہے (اخبارانقلاب لاہور،اخباراہل حدیث امرتسر مورخہ ۲۴/ اگست ۱۹۲۸ ء) ۔ 

علامہ ابن شہرآشوب لکھتے ہیں کہ خطیب بغدادی نے اپنی تاریخ میں لکھا ہے کہ جب مجھے کوئی مشکل درپیش ہوتی ہے میں امام موسی کاظم علیہ السلام کے روضے پرچلاجاتاہوں اوران کی قبرپردعاکرتاہوں میری مشکل حل ہوجاتی ہے (مناقب جلد ۳ ص ۱۲۵ طبع ملتان