• صارفین کی تعداد :
  • 5370
  • 7/27/2008
  • تاريخ :

حضرت امام علی علیہ السلام کی چند احادیث

حضرت علی -ع- کی کوئی حدیث

حدیث (۱)

قال علی علیہ السلام :

”واعلم ان الخلائقییی لم یوکدوا بشئی اعظم من التقویٰ فانہ وصیتنا اھل البیت “

ترجمھ

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

” لوگوں کو تقویٰ سے زیادہ کسی چیز کی تاکید نھیں کی گئی اس لئے کہ یہ ھم اھل بیت(ع) کی وصیت ھے “۔

 

حدیث (۲)

قال علی علیہ السلام:

” انما قلب الحدث کالارض الخالیہ ما القی فیھا من شئی قبلتہ فباد رتک بالادب قبل ان یقسو قلبک و یشتغل لبک “

ترجمہ:

” حضرت علی علیہ السلام نے امام حسن (ع) سے فرمایا :

بچے کا دل خالی زمین کے مانند ھے جو بھی اسے تعلیم دی جائے گی وہ سیکھے گا لھذا میں نے تمھاری تربیت میں بہت ھی مبادرت سے کام لیا قبل اس کے کہ تمھارا دل سخت اور فکر مشغول ھو جائے “ ۔

 

حدیث (۳)

قال علی علیہ السلام:

” العافیہ عشرة اجزاء تسعة منھافی الصمت الابذکر اللھ و واحد فی ترک مجالسة السفھاء “

ترجمہ:

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

” خیر وعافیت کے  ۱۰ اجزاء ھیں ان میں سے ۹ اجزاء خاموش رھنے میں ھیں سوائے ذکر خدا کے اورایک  جز بیوقوفوں کی مجلس میں بیٹھنے سے پرھیز کرنے میں ھے “ ۔

 

حدیث (۴)

قال علی علیہ السلام:

”من نصب نفسہ للناس اما ما فعلیہ ان یبداٴ  بتعلیم نفسہ قبل تعلیم غیرھ

و لیکن تادیبہ بسیرتہ قبل تادیبہ بلسانہ “

ترجمہ:

 حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

” جو شخص اپنے کو لوگوں کی پیشوائی و رھبری کے لئے معین کرے اسکے لئے ضروری ھے کہ لوگوں کو تعلیم دینے سے پہلے خود تعلیم حاصل کرے ، اور آداب الٰھی کی رعایت کرتے ھوئے لوگوں کو دعوت دے ،قبل اس کے کہ زبان سے دعوت دے ( یعنی سیرت ایسی ھو کہ زبان سے دعوت دینے کی ضرورت نہ پڑے)“۔

 

حدیث (۵)

قال علی علیہ السلام:

 ” من کانت ھمتہ ما یدخل بطنہ ، کانت قیمتہ ما یخرج منہ “

ترجمہ:

 حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں:

 ” ھر وہ شخص جس کی تمام کوشش پیٹ بھرنے کے لئے ھے اسکی قیمت اتنی ھی ھے جو اس کے پیٹ سے خارج ھوتی ھے “ ۔

 

حدیث (۶)

قال علی علیہ السلام:

”الا لا خیر فی علم لیس فیہ تفھم ،الا لا خیر فی قراٴة لیس فیھا تدبر ،الا لا خیر فی عبادة لا فقہ فیھا “

ترجمہ:

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

 ” آگاہ ھو جاؤ ! وہ علم کہ جس میں فھم نہ ھو اس میں کوئی فائدہ نھیں ھے ، جان لو کہ تلاوت بغیر تدبر کے سود بخش نھیں ھے ، آگاہ ھو جاؤ کہ وہ عبادت جس میں فھم نہ ھو اس میں کوئی خیر نھیں ھے“ ۔

 

حدیث (۷)

قال علی علیہ السلام:

” ما المجاھد الشھید فی سبیل اللہ باعظم اجرا ممن قد رفعف “

ترجمہ:

 حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

”وہ شخص جو جھاد کرے اورجام شھادت نوش کرے اس شخص سے بلند مقام نھیں رکھتا جو گناہ پر قدرت رکھتا ھو لیکن اپنے دامن کو گناہ سے آلودہ نہ کرے “ ۔

 

حدیث (۸)

قال علی علیہ السلام:

” التوبة علی اربعة دعائم :ندم بالقلب ، استغفار باللسان وعمل بالجوارح وعزم ان لا یعود “

ترجمہ:

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :”حقیقت توبہ چار ستونوں پر استوار ھے : دل سے پشیمان ھونا، زبان سے استغفار کرنا ،اعضاء کے عمل کے ذریعے اور دوبارہ ایسا گناہ نہ کرنے کا پختہ ارادہ کرنا “

 

حدیث (۹)

قال علی علیہ السلام:

”ولیخزن الرجل لسانہ ، فان ھذا اللسان جموح بصاحبہ و اللہ ما اری عبدا یتقی تقویٰ تنفعہ حتی یخزن لسانہ “

ترجمہ:

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :

” انسان کو چاھیے کہ اپنی زبان کی حفاظت کرے اس لئے کہ یہ سرکش زبان اپنے صاحب کو ھلاک کر دیتی ھے خدا کی قسم ! میں نے کسی بندہ ٴمتقی کو نہیں دیکھا جس کو اس کے تقوی نے نفع پھونچایا ھو مگر یہ کہ اس نے اپنی زبان کی حفاظت کی ھو “۔

حدیث (۱۰)

قال علی علیہ السلام:

”لا تجعلوا علمکم جھلا و یقینکم شکا اذا علمتم فاعملوا ، و اذا تیقنتم فاقدموا “

ترجمہ:

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں :” اپنے علم کو جھل میں اور یقین کو شک میں تبدیل نہ کرو۔ جب کسی چیز کے بارے میں علم ھو جائے تو اسی کے مطابق عمل کرو اور جب یقین کی منزل تک پھونچ جاؤ تو اقدام کرو “ ۔

                                                                    Ishraaq.net


متعلقہ تحریریں:

 حضرت محمد مصطفےٰ (صلی اللّہ علیہ و آلہ وسلم) کی احادیث

امام زین العابدین (ع) کی اپنےاصحاب کو وصیت

 

حوالہ:

۱۔ وسائل الشیعہ ج ۱۲ ص ۱۵۵

۲۔منتخب میزان الحکمة ص ۱۸ ح ۱۴۸

۳۔بحار ج ۷۴ ص ۲۳۷

۴۔  بحار ج۲ ص ۵۶

۵۔غرر الحکم

۶۔ اصول کافی باب صفة العلماء ح۳

۷۔نھج البلاغہ الحمکة ۴۷۴

۸۔بحار ج ۷۸ ص ۸۱

۹۔نھج البلاغہ خطبہ ۱۷۶

۱۰۔ نھج البلاغہ حکمت ۲۷۴