• صارفین کی تعداد :
  • 4180
  • 7/22/2008
  • تاريخ :

مریخ پر پہلے جگہ جگہ پانی تھا

مریخ کی سطح

مریخ پر نیلے رنگ کی مٹی اور کائی جمی ہوئی ملی ہے جس سے پانی کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے

سیارہ مریخ پر بھیجےگئے خلائي جہاز سے ملنے والے ڈیٹا سے پتہ چلا ہے کہ اس سیارہ پر کبھی وافر مقدار میں پانی پایا جاتا تھا۔

ان معلومات سے یہ قیاس بھی کیا جا سکتا ہے کہ کبھی یہ ماحول زندگی کے لیے سازگار رہا ہوگا۔

محققین کو مریخ کے ابتدائی دور میں بڑی جھیلوں اور دریاؤں کے بہنے کے ثبوت ملے ہیں اور یہ سب اس بات کا عندیہ ہے کہ وہاں پھپھوند پنپی ہوگی جو حیات کا ایک ثبوت ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق انہیں ایسا لگتا ہے کہ یہ سرخ سیارہ اپنے ابتدائی مرحلے میں کافی دنوں تک نم رہا ہوگا۔

اس کی تفصیلات نیچر اینڈ نیچر آف جیوسائنس میگزین میں شا‏ئع گئی ہیں۔

جان ہپکن یونیورسٹی میں اپلائیڈ سائنس فیکلٹی کے صدر سکاٹ مرچی نے اس بارے میں کہا اس نئے نتیجہ کا حیران کن پہلو یہ ہے کہ مریخ کا پانی کتنا زیادہ اور کتنے زمانے تک بہنے والا تھا اور کتنے مختلف طرح کا وہاں موسم رہا ہوگا۔

مریخ پر ایسی چٹّانیں ہیں جن سے زندگي کے ارتقاء کا پتہ چلتا ہے۔ ان میں بہت سی چٹانوں میں پانی سے متعلق ماحولیات کے بارے انوکھے راز چھپے ہیں۔ براؤن یونیورسٹی میں خلائی شعبہ کے پرفیسر جیک مسٹرڈ کا کہنا ہے کہ  بیشتر مقامات پر چٹانیں پانی کے بہاؤ سے تھوڑی تبدیل نظر آتی ہیں لیکن کچھ جگہوں پر وہ اس قدر بدلی ہوئی کہ ایسا لگتا ہے کہ ان سے بہت دنوں تک پانی ٹکراتا رہا ہوگا۔  

مریخ کی سطح

مریخ پر جھیل اور ندیاں بہنے کی ثبوت مل رہے ہیں

پروفیسر مسٹرڈ نے مزید کہا کہ یہ نئی دریافت حقیقت میں بہت دلچسپ ہے، ہمیں درجنوں ایسے شواہد مل رہے ہیں جس سے مستبقل کے اس مشن کو سمجھنے میں مدد مل رہی ہے کہ کہیں مریخ پر پہلے زندگی تو نہیں تھی۔

یورپ اور امریکی ایجنسیوں نے اگلے مشن پر مریخ پر اترنے کے لیے ایسے کئی مقامات کی نشاندہی بھی کی ہے جہاں سے زندگي کے ارتقاء کا پتہ چلتا ہو۔محققین کے مطابق بعض ایسے ثبوت ملے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ قدیم مارٹن کی سطح کے تقریباً چار یا پانچ کلو میٹر نیچے پانی موجود تھا۔

پروفیسر مسٹرڈ کا کہنا ہے کہ  پانی نے وہ نشانات بنانے کے لیے جو ہم اب دیکھ رہے ہیں نیچے ضرور معدنیات کو پیدا کیا ہوگا۔ بقول ان کے یہ معدنیات کم درجہ حرارت میں بنیں ہوں گی۔ تو زندگي سے متعلق اس کا کیا مطلب ہے؟ یہ بہت مضبوط ہے۔ ایسا نہیں کہ پانی ابل رہا ہوگا، یہ بہت ہی پرسکون پانی تھا جو طویل مدت کے خوشگوار موسم کے لیے سازگار تھا۔

امریکہ کے خلائی ادارے ناسا نے مریخ پر زندگی کے متعلق مزید معلومات کے لیے ستمبر دو ہزار نو میں ایک مشینی روبوٹ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرز پر یوررپ کی خلائی سائنس ایجنسی نے بھی ایک مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔


متعلقہ تحریریں:

ماہرینِ فلکیات کی طرف سے نظامِ شمسی میں ایک نیا سیارہ دریافت کرنے کا انکشاف

چاند پر پھُول کِھل سکتے ہیں