• صارفین کی تعداد :
  • 2824
  • 7/20/2008
  • تاريخ :

اسلامی جمہوریہ ، قائد انقلاب اسلامی کے نقطہ نگاہ سے

قائد انقلاب اسلامی

 بسمہ تعالی

 آج جو ہم اپنے ملک میں اسلامی جمہوریہ یا دینی جمہوریت کی بات کرتے ہیں، بالکل نیا موضوع ہے۔ اس لئے نہیں کہ ہم جمہوریت کی ایک نئي شاخ اور شکل متعارف کرا رہے ہیں، ہرگز نہیں کیونکہ دنیا میں رائج جمہوریت میری نظر میں عیب و نقص سے خالی نہیں۔ اس لئے کہ دنیا میں انتخابات تشہیراتی وسائل کے زیر اثر انجام  پاتے ہیں جن پر سرمایہ داروں کا قبضہ ہے۔

اسلامی جمہوریہ یا دینی جمہوریت کے اصول اور بنیادیں مغربی جمہوریت کے اصولوں اور بنیادوں سے مختلف ہیں۔ اسلامی جمہوریت اور دینی جمہوریت جو ہمارے انتخابات کی بنیاد ہے اور جو انسان کے دینی فرائض و حقوق کی بنیاد پر وجود میں آئي ہے، آپسی اتفاق رای سے طے پانے والا کوئي معاہدہ نہیں ہے بلکہ تمام انسانوں کو حق انتخاب ہے، اپنے مستقبل کے فیصلے کا اختیار ہے لہذا حقیقی جمہوریت، دینی جمہوریت ہے جو ایمان اور دینی فرائض کے تناظر میں پیش کی جاتی ہے۔ (انسانوں کا آپسی معاہدہ نہیں)

اسلامی ثقافت میں بہترین انسان وہ ہیں جو عوام کے لئے زیادہ مفید واقع ہوں۔ دینی جمہوریت، ریاکاری اور فریب پر مبنی ڈیموکریسی کے برخلاف، در حقیقت پر خلوص خدمت کا نظام ہے جس میں احسان جتانے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی بلکہ خدمت پوری ایمانداری اور پاکدامنی کے ساتھ اور اس احساس کے تحت انجام دی جاتی ہے کہ وہ (ہمارا) فریضہ ہے۔

اسلامی نظام، وحدانیت و دین کے پرچم تلے چلنے والا نظام جمہوریت کو پوری دنیا کے سامنے آشکارا اور واشگاف الفاظ میں بیان کر دیتا ہے لبرل ڈیموکریسی کا سامراجی پروپگنڈہ اس کے بالکل برعکس ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ڈیموکریسی کا دارومدار ہم پر ہے۔ ان سے یہ برداشت نہیں ہو رہا ہے کہ ایک دینی اور اسلامی نظام اپنی اعلی ایمانی قدروں کے ساتھ جمہوریت قائم کر رہا ہے۔ ہماری آئیڈیل نہ مغربی حکومتیں ہیں اور نہ مشرقی، ہمارا آئيڈیل اسلام ہے اور ہمارے عوام نے اسلام سے اپنی آشنائي کی بنیاد پر اسلامی نظام کا انتخاب کیا ہے۔

                                                             urdu.khamenei.ir