• صارفین کی تعداد :
  • 4303
  • 2/13/2008
  • تاريخ :

خلاءباز بیمار، سپیس واک ملتوی

شٹل اٹلانٹس

جرمنی سے تعلق رکھنے والے خلاباز ہینس شلیگل کی بیماری کی وجہ سے کولمبس لیب کی بین الاقوامی خلائی مرکز پر تنصیب کا کام چوبیس گھنٹوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

خلائی جہاز کے خلائی مرکز سے اتصال کے چند گھنٹوں بعد ناسا کے ایک ترجمان نے اعلان کیا کہ خلائی لیبارٹری کی خلائی مرکز پر تنصیب کے لیے کی جانے والی خلائی چہل قدمی اب چوبیس گھنٹوں کی تاخیر سے ہوگی۔

ناسا حکام کے مطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والے خلاباز ہینس شلیگل کی بیماری سے ان کی جان کو کوئی خطرہ نہیں اور اب ان کی جگہ پیر کو لیب کی تنصیب کے لیے خلاء میں جانے کا کام ریکس ویلہم اور سٹین لوو سر انجام دیں گے۔

 

امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے کینیڈی خلائی مرکز سے خلاء میں جانے والی شٹل اٹلانٹس سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب بین الاقوامی خلائی مرکز سے جڑ گئی تھی۔

اٹلانٹس کو یورپ کی کولمبس نامی خلائی تحقیقاتی لیبارٹری کو خلائی سٹیشن پر پہنچانے کے لیے بھیجا گیا ہے۔ خلائی مرکز سے اتصال سے قبل شٹل کے عملے نے جہاز کو قلابازی بھی دلوائی تاکہ خلائی مرکز پر موجود عملہ جہاز کی حرارت سے محفوط رکھنے والی ٹائلوں کی تصویر کھینچ سکے۔

 اب زمین پر موجود خلائی سائنسدان اور ماہرین ان تصاویر کی مدد سے یہ جائزہ لیں گے کہ کہیں روانگی کے وقت ان ٹائلوں کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچا۔ یہ عمل سن  2003 میں خلائی شٹل کولمبیا کے حادثے کے بعد سے شروع کیا گیا تھا۔

کولمبس لیباٹری سات میٹر لمبی، ساڑھے چار میٹر چوڑی اور بارہ اعشاریہ آٹھ ٹن وزنی ہے اور اسے اٹلانٹس کے ایک مشینی ہاتھ کے ذریعے سپیس سٹیشن کے ’ہارمنی موڈ کنکٹر‘ سے لگایا جائے گا۔

بین الاقوامی خلائی مرکز سے ایک اعشاریہ تین ارب یورو کی مالیت سے تیار کردہ خلائی لیباٹری کولمبس کے جڑنے کے بعد بے وزنی کی کیفیت میں سائنسی تحقیق کا کام شروع کیا جا سکے گا۔ اس تحقیق سے مختلف شعبوں میں مدد ملے گی جن میں زراعت سے لے کر نئی دھاتیں بنانے تک کا کام شامل ہے۔

کولمبس نامی لیباٹری کو خلاء میں گردش کرتے ہوئے پیلٹ فارم پر سائنسی تجربات میں یورپ کی سب سے بڑی کاوش تصور کیا جا رہا ہے۔کولمبس کو یورپ کا خلائی ادراہ جرمنی میں اپنے زمینی مرکز سے کنٹرول کرے گا۔

کولمبس کے خلائی پلیٹ فارم سے لگنے سے یورپ کا خلائی ادارہ اس منصوبے کا اہم رکن بن جائے گا جس سے اس پلیٹ فارم پر یورپی خلاء نوردوں کے لیے جگہ حاصل کرنے کا حق بھی مل جائے گا۔اس حق کے حاصل ہونے سے یورپی کے خلاء بازوں کو ہر دو سال بعد چھ مہنیے کے لیے اس پلیٹ فارم پر رہنے اور تحقیق کرنے کا موقع ملے گا۔