• صارفین کی تعداد :
  • 5201
  • 2/10/2008
  • تاريخ :

زہرہ پر کبھی پانی کے سمندر تھے

هوائی جهاز

سیارہ زہرہ زمین سے کئی طرح کی مشابہتیں رکھتا ہے

سیارہ زہرہ جسے وینس یا ناہید بھی کہتے ہیں اور جس کی سطح اب انتہا سے زیادہ گرم ہے اس کے بارے میں سائنس دانوں کو بہت ٹھوس شہادتیں ملی ہیں کہ کسی زمانے میں وہاں پانی سے لبالب سمندر تھے۔

 

یورپی خلائی ایجنسی کا ایک جہاز وینس ایکسپریس آجکل زہرہ کے گرد چکر لگا رہا ہے جس نے اس کی سطح کے بارے میں معلومات بھیجی ہیں اور سائنس دانوں نے اپنے تجزیۓ میں بتایا ہے کہ بہت قوی امکان ہے کہ زہرہ کسی زمانے میں بالکل زمین کی طرح کا سیارہ تھا۔

 

اب وہ یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ سیارہ اپنی موجودہ حالت میں کیسے پہنچا۔ سائسن دان غور کر رہے ہیں کہیں ایسا تو نہیں ہوا تھا کہ آب و ہوا میں ایسی تبدیلی آئی ہو جس پر قابو نہ پایا جاسکا ہو۔

 

وینس ایکسپریس سے بھیجنے جانے والے یہ نئے نتائج نیچر جرنل میں شائع ہوئے ہیں۔

کمیت، سائز اور بناوٹ میں سیارہ زہرہ، زمین سے بہت زیادہ مشابہت رکھتا ہے۔ زہرہ کو اگر وہ مشرقی ہو تو سورج طلوع ہونے سے قبل مشرقی افق پر اور اگر وہ مغربی ہو تو سورج غروب ہونے کے بعد مغربی افق پر با آسانی دیکھا جا سکتا ہے۔ چاند کے بعد زہرہ سب سے چمکدار جرمِ فلکی کہلاتا ہے۔

تاہم زہرہ میں وہ مقناطیسی شِیلڈ نہیں پائی جاتی جو زمین میں ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی فضا پر سولر ونِڈ ہر وقت رہتی ہے۔ اور یہ عمل کھربوں سال سے جاری ہے۔

 

اس مقناطیسی شِیلڈ کی وجہ سے ہائیڈرجن، ہیلیئم اور آکسیجن گیسیں زہرہ کی سطح سے سولر ونڈ کے باعث بہت تیزی سے اڑ جاتی ہیں۔ اس کے برعکس زمین پر ایسے نہیں ہوتا۔

وینس ایکسپریس جس سے زہرہ کے بارے میں نئی معلومات حاصل ہوئی ہیں، اپریل دو ہزار چھ میں اس سیارے کی طرف روانہ ہوئی تھی۔ یہ تصدیق ہو چکی ہے کہ زہرہ سیارے پر آسمانی بجلی ہے۔ کسی زمانے میں یہ متنازعہ بات تھی۔