• صارفین کی تعداد :
  • 2094
  • 2/6/2008
  • تاريخ :

شیراز: بازار وکیل

 

بازار وکیل شیراز میونسپلٹی میدان کے مشرق اور جامع مسجد کے پاس واقع ہے جو کریم خان زند کی تعمیرات میں سے ہے احتمال ہے کہ  سنہ 1187 ہجری قمری کے بعد اس کا آغاز ہوا ہوگا بازار کی معماری صفوی دور کی معماری سے ملتی جلتی ہے کریم خان زند کے دوسرے آثار کی طرح اس بازار میں بھی  بے نظیر خصوصیات موجود ہیں طول و عرض اور سجاوٹ کے اعتبار سے پہلے بازاروں کے مجموعہ پر اس کو برتری اور فوقیت حاصل ہے

 

بازار کی تعمیر میں کافی دقت اور خاص ظرافت سے کام لیا گیا ہے کیونکہ عرصہ دراز گزرنے اور متعدد زلزلے آنے کے باوجود اس عمارت اور بالخصوص اس کے بڑے ہال میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوا ہے اس عمارت کی تعمیراور اس کی بنیادوں میں مضبوط و مستحکم مصالحہ اور تراشے ہوئے بڑے پتھروں کو استعمال کیا گیا ہے بازار میں روشنائی اور ہوا کے خارج ہونے کے مسئلے پر بھی خاص توجہ دی گئی ہے

 

بازار کی درمیانی گیلریوں پر خوبصورت گنبد بنائے گئے ہیں جو مخصوص طاقوں پر واقع ہیں ان طاقوں کی بلندی سطح بازار سے 11 میٹر ہے سطح بازار کی ایک میٹر انچائی کے بعد اس کی بلندی 10 میٹر رہ جاتی ہے اوربازار کو روشنی فراہم کرنے کے لئے  تمام حجروں کے اوپرکھڑکی نما جالیاں بنائی گئی ہیں

 

 بازار کا مرکزي نقطہ چہار سوق بڑا خوبصورت ہے جو بازار کے دو حصوں کو باہم ملانے کی جگہ بنایا گیا ہے یہ حصہ آٹھ ضلعی شکل میں ہے اس پر ایک خوبصورت اور بلند گنبد بنایا گیا ہے گنبد کی نچلی سطح کو خوبصورت انداز میں مزین کیا گیا ہے اور اس کے اوپر ایک ہواگیر بھی بنایا گیا ہے  پہلے چہار سوق کے درمیان ایک خوبصورت مری مری حوض بھی تھا بازار کی سطح بلند ہونے کے بعد یہ حوض موجودہ سطح کے نیچے آگیا ہے  

 

 

بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل
بازار وکیل