• صارفین کی تعداد :
  • 3024
  • 1/28/2008
  • تاريخ :

تفسیرسورہ بقرہ آیہ 63

 

قرآن مجید

وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّورَ خُذُواْ مَا آتَيْنَاكُم بِقُوَّةٍ وَاذْكُرُواْ مَا فِيهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ (63)

اور اس وقت كو ياد كرو جب ہم نے تم سے توريت پر عمل كرنے كا عہد ليا اور تمھارے سروں پر كوہ طور كو لٹكا ديا كہ اب توريت كو مضبوطى سے پكڑو اور جو كچھ اس ميں ہے اسے ياد ركھو شايد اس طرح پرہيزگار بن جاؤ_

1 _ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل سے عہد ليا كہ وہ تورات كو سيكھيں گے اور اسكے احكامات پر عمل پيرا ہوں گے_

و إذ أخذنا ميثاقكم ... خذوا ما آتيناكم

'' ميثاق'' كا معنى تاكيدى عہد و پيمان ہے جملہ ''خذوا ...''پيمان كے مورد كو بيان كررہاہے_ آسمانى كتابوں كو اخذ كرنا يا لے لينا (خذوا ما آتيناكم) اس معنى ميں ہے كہ ان كو قبول كيا جائے اور ان كے احكام پر عمل كيا جائے _

2 _ اللہ تعالى نے كوہ طور كو بنى اسرائيل كے سروں پر قرار ديا_

و رفعنا فوقكم الطور

'' الطور'' ايك پہاڑ كا نام ہے ( مفردات راغب)_ جيسا كہ جناب ابن عباس سے منقول ہے كہ ''الطور'' وہى پہاڑ ہے جہاں حضرت موسى (ع) مناجات كيا كرتے تھے (مجمع البيان) _ يہ نكتہ قابل توجہ ہے كہ ہر پہاڑ كو بھى طور كہتے ہيں _

3 _ كوہ طور كو بنى اسرائيل كے سروں پر قرار دينے كا ہدف يہ تھا كہ وہ عہد و پيمان الہى كو قبول كريں _

و إذ أخذنا ميثاقكم و رفعنا فوقكم الطور

4 _ تورات اللہ تعالى كى جانب سے نازل ہونے والى اور بنى اسرائيل كو عطا كى جانے والى كتاب تھي_

خذوا ما آتيناكم

'' ما آتيناكم'' كى '' ما'' موصولہ ہے_

5 _ بنى اسرائيل نے تورات كو قبول كرنے اور اس كے احكامات پر عمل كرنے كے لئے ضد اور ہٹ دھرمى كا مظاہرہ كيا _

رفعنا فوقكم الطور خذوا ما آتيناكم

يہ مفہوم اس بناپر ہے كہ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كو ڈرا دھمكا كرچاہا كہ تورات كو قبول كريں اور عہد و پيمان پر عمل پيرا ہوں_

6 _ تو رات كو پورى سنجيدگى سے قبول كرنا اور كردار و افكار

كو اسكے مطابق ڈھالنا اللہ تعالى كا بنى اسرائيل كو حكم تھا_

خذوا ما آتيناكم بقوة

7_ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل كو تورات كے احكام اور معارف سيكھنے كى خاطر اسكو ہميشہ ياد كرنے كى دعوت دى _

و اذكروا ما فيہ

'' ذكر'' ايسے علم يا دانش كو كہتے ہيں جسے انسان زبانى ياد كرے اور فراموش نہ كرے _ پس ''اذكروا ما فيہ '' يعنى تورات كے مفاہيم كو زبانى ياد كرو اور كبھى فراموش نہ كرو _

8 _ بنى اسرائيل كے تورات كو قبول كرنے كا ہدف تقوى حاصل كرنا اور برے اعمال سے دورى اختيار كرنا تھا_

خذوا ما آتيناكم بقوة و اذكروا ما فيہ لعلكم تتقون

9 _ بنى اسرائيل كے سروں پر كوہ طور كا قرار ديا جانا ايك معجزہ اور يادركھنے كے لائق واقعہ تھا_

و إذ أخذنا ميثاقكم و رفعنا فوقكم الطور

آيت 47 ميں '' اذكروا'' كے لئے '' اذ'' مفعول ہے _

10 _ انسانوں كا تقوى حاصل كرنا ، غير صحيح عقائد اوربرے اعمال سے اجتناب كرنا آسمانى كتابوں كے نزول كے اہداف ميں سے ہے _

خذوا ما آتيناكم بقوة و اذكروا ما فيہ لعلكم تتقون

11 _ آسمانى كتابوں كے معارف اور مفاہيم كو زندہ ركھنے كى ضرورت ہے _

خذوا ما آتيناكم بقوة و اذكروا ما فيہ

12 _ دين دارى ميں انسان كى سنجيدگى اور استحكام تقوى كے مرحلہ تك پہنچنے كى بنيادى شرط ہے _

خذوا ما آتيناكم '' بقوة ... لعلكم تتقون

يہ مفہوم '' بقوة'' كى قيد سے سمجھ ميں آتاہے _

13 _ آسمانى كتاب كا سيكھنا اور اسكے مطابق عقائد و اعمال كو منظم كرنا اہل ايمان كے ذمے ايك اہم فريضہ ہے _

خذوا ما آتيناكم بقوة و اذكروا ما فيہ

14 _ تبليغ دين كے لئے الہى احكام و قوانين كى تشريح كرنا ايك بہترين روشعمل ہے _

خذوا ما آتيناكم بقوة و اذكروا ما فيہ لعلكم تتقون

اللہ تعالى نے تورات كو سيكھنے اور اسكے معارف كے مطابق عمل كرنے كا ہدف تقوى كا حصول بيان فرمايا _ يہ چيز تمام مبلغان دين كے لئے جو الہى قوانين و احكام كى تشريح كرتے ہيں ايك درس ہے_

15_ اسحاق بن عمار و يونس قالا ''سالنا ابا عبداللہ (ع) عن قول اللہ تعالى ''خذوا ما آتيناكم بقوة'' أ قوة فى الأبدان او قوة فى

 

القلب ؟ قال فيہما جميعاً _ (1)

اسحاق بن عمار اور يونس نے امام صادق (ع) سے اللہ تعالى كے اس كلام ''خذوا ما آتيناكم بقوة'' كے بارے ميں سوال كيا كہ اس سے مراد بدن كى قوت ہے يا قلب كى قوت ؟ امام (ع) نے فرمايا ہردو مراد ہيں _

16_ عبيد اللہ حلبى كہتے ہيں '' قال ، أذكروا ما فيہ'' _

واذكروا ما فى تركہ من العقوبة (2)

كہ امام صادق (ع) نے '' اذكروا ما فيہ '' كے بارے ميں فرمايا اس( تورات) كے ترك كرنے ميں جو عقوبت ہے اس كو ياد كرو_

--------------------------------------------------

آسمانى كتابيں :

آسمانى كتابوں كو زندہ ركھنے كى اہميت 11; آسمانى كتابوں كى حفاظت 11; آسمانى كتابوں كى تعليم 13; آسمانى كتابوں كے نزول كا فلسفہ 10;آسمانى كتابوں كى اہميت 10،13

احكام :

احكام كے بيان كرنے كا فلسفہ 14

اللہ تعالى :

اوامر الہى 6،7; اللہ تعالى كى عنايات4; عہد الہى 1;عہد الہى كا قبول كرنا 3

بنى اسرائيل :

بنى اسرائيل كو تورات كا عطا كيا جانا 4; بنى اسرائيل اور تورات 1،5،6،7;بنى اسرائيل كى تاريخ 2،5، 6،9; اللہ تعالى كا بنى اسرائيل كے ساتھ عہد 1،3; بنى اسرائيل كى كتب سماوى 4; بنى اسرائيل كى ضد 5; بنى اسرائيل كى ذمہ دارى 6،7

تبليغ:

روش تبليغ 14

تقوى :

تقوى كى اہميت 8; تقوى كى شرائط 12; تقوى كے عوامل 10

تورات:

تورات كى تعليمات كى اہميت 1،7; تورات پر عمل كى اہميت 1; تورات آسمانى كتابوں ميں سے ہے 4; تورات سے منہ موڑنے كى سزا 16; تورات كى اہميت و كردار6،8

دين:

دين كا فلسفہ 6،8،10،13

دين داري:

دين دارى ميں ثابت قدمى 12

ذكر:

تاريخ كا ذكر 9;تورات كا ذكر 7،16

معجزہ كا ذكر 9

?

--------------------------------------------------------------------------------

1) محاسن برقى ج/1 ص 261 ح 319 ، نورالثقلين ج/ 1 ص 85 ح 227_

2) تفسير عياشى ج/1 ص 45 ح 53 ، مجمع البيان ج/1 ص 162_

 

راہ و روش:

راہ و روش كے ستون 6; راہ و روش كے صحيح ہونے كے معيارات 6،8،10،13

روايت: 15 ،16

عقيدہ:

باطل عقيدے سے اجتناب 10

عمل:

ناپسنديدہ عمل سے اجتناب 8،10

فكر:

صحيح فكر كے معيارات 6،10،13

قوت:

بدنى قوت 15; قلبى قوت 15

كوہ طور :

كوہ طور كا اوپر جانا 2،3،9

معجزہ :

كوہ طور كا معجزہ 9

مومنين:

مومنين كى ذمہ دارى 13