• صارفین کی تعداد :
  • 3772
  • 1/26/2008
  • تاريخ :

آيت اللہ مرزا حسن شیرازی

مرزا حسن شیرازی

25 جمادی الثانی سنہ 1306 ہجری قمری کو : عظیم فقیہ اور مرجع دینی آيت اللہ مرزا حسن شیرازی المعروف میرزائے بزرگ (رح) نے تمباکو اور اس کی مصنوعات کے حرام ہونے کا تاریخی فتویٰ دے کر ایران میں انگریزوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا ۔ناصرالدین شاہ قاجار نے پچاس سال کی مدت کے لئے ایران میں تمباکو کی کاشت، سیگرٹ، سیگار و غیرہ تمباکو کی مصنوعات کی پیداوار اور تجارت کا لائسنس ایک برطانوی کمپنی رجی کو دے دیا ، جس کے بعد ایرانیوں کو تمباکو کی کاشت اور کاروبار سے محروم کردیا گيا ۔یہ معاہدہ ایران پر انگریزوں کے اقتصادی تسلّط کے مترادف تھا ،اسی لئے ایرانی عوام نے علمائے کرام کی قیادت میں اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ۔تمباکو تحریک کے دوران مختلف شہروں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے جن کو کچلنے کے لئے سرکاری عملے نے متعدد لوگوں کو گولیوں سے بھون ڈالا ۔آخر کار ،اس دور کے سب سے بڑے دینی رہنما آیت اللہ مرزا حسن شیرازی المعروف میرزائے بزرگ (رح) نے ایک سطر پر مشتمل مختصر فتویٰ دیا جس میں تمباکو اور اس سے بننے والی مصنوعات کے استعمال کو حرام قرار دیا گيا تھا ۔یہ فتویٰ اتنا موثر ثابت ہوا کہ ایران میں برطانوی کمپنی رجی کی تمام صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئیں اور بالآخر ناصرالدین شاہ کو مجبورا´معاہدہ منسوخ کرنا پڑا.