• صارفین کی تعداد :
  • 4561
  • 1/22/2008
  • تاريخ :

حضرت امام مہدی علیہ السلام کے نسب کے بارے میں احادیث

 

یا بقیة الله

حضرت امام مہدی علیہ السلام کے سلسلہ نسب کے بارے میں جو احادیث واردہوئی ہیں وہ سب کی سب ایک ہی نسب کوبیان کرتی ہیں ۔

 

حضرت امام مہدی علیہ السلام کنانی ،قریشی اورہاشمی ہیں

مقدسی شافعی نے ’عقدالدرر میں حاکم نے مستدرک میں ایک حدیث نقل کی ہے جوحضرت امام مہدی علیہ السلام کے نسب کوکنانہ تک پھرقریش تک اور بنی ہاشم تک پہنچاتی ہے یہ قتادہ کی روایت ہے جسے اس نے سعید بن مسیب سے روایت کیاہے قتادہ کہتا ہے میں نے سعید بن مسیب سے کہا کیا (وجود)حضرت امام مہدی علیہ السلام حق ہے ؟۔

اس نے جواب دیاحق ہے ۔

میں نے کہا:وہ کس کی اولادسے ہوں گے ؟

اس نے جواب دیاکہ !کنانہ کی اولادسے۔

میں نے کہا:اس کے بعدکس سے؟۔

کہتا ہے :قریش سے

میں نے کہا:پھرکس سے ؟۔

کہتا ہے !بنی ہاشم سے شافعی لکھتے ہی اسے امام ابوعمر عثمان بن سعید مقری نے اپنی سنن میں ذکرہے اوراس کوذکرکے تھوڑے سے اختلاف سے قتادہ سے اورانہوں نے سعیدبن مسیب سے نقل کیاہے ۔

اس کے بعدتحریرکرتے ہیں کہ خوداسے امام ابوالحسین احمدبن جعفرمناوی اورامام عبداللہ نعیم بن حمادنے بھی ذکرکیاہے(عقدالددر۴۲۔۴۴ باب اول ،مستدرک حاکم ۴:۵۵۳مجمع الزوید ۷:۱۱۵)

بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ خود حدیث میں تضادہے کیونکہ ایک مرتبہ ا س حدیث میں حضرت امام مہدی علیہ السلام کا سلسلہ نسب کنانہ بتایاگیا ہے ،دوسری مرتبہ قریش اورتیسری مرتبہ بنی ہاشم۔

ہاشمی قریشی ہیں اورہرقریشی کنانہ کی اولادسے ہے کیونکہ علماء انساب کا اتفاق ہے کہ قریش کنانہ کے بیٹے نضرکا لقب ہے

حدیث کی روشنی میں حضرت امام مہدی (عج) کا حضرت عبدالمطلب کی اولادسے ہونا

اس حدیث کو ابن ماجہ وغیرہ نے انس بن مالک سے روایت کیا ہے کہتے ہیں پیغمبر اسلام نے فرمایا:۔

نحن ولد عبدالمطلب سادةااہل الجنة :انا وحمزہ وعلی وجعفر ،والحسن،والحسین ،والمھدی

ہم اولادعبدالمطلب اہل بہشت کے سردارہیں حمزہ ،علی جعفر،حسن ،حسین اورمہدی(سنن ابن ماجہ۲:۱۳۶۸،باب خروج المہدی ،مستدرک حاکم ۳:۲۱۱، شیخ طوسی کی کتاب الغیبة :۱۱۳،سیوطی کی جمع الجوامع۱:۸۵۱)

اور عقد الدرر میں اسے ا ن الفاظ کے ساتھ ذکرکیاہے۔

نحن سبعة بنو ابو مطلب سادات اہل الجنة :انا واخی علی وعمی حمزہ وجعفر ،والحسن،،والحسین ،والمھدی

عبدالمطلب کے ہم سات بیٹے اہل بہشت کیاسردارہیں میں ۔میرا بھائی علی ۔میراچچا حمزہ ۔جعفر ۔حسن ۔حسین اورمہدی اس کے بعد وہ لکھتا ہے کہ محدثین کی جماعت نے اسے اپنی اپنی کتابو ں میں ذکرکیا ہے ۔

ان میں سے چندہیں امام ابوعبداللہ محمدبن یزیدبن ماجہ قزوینی نے اپنی سنن میں ابو القاسم طبرانی نے اپنی معجم میں حفاظ ابونعیم اصفہانی وغیرہ ۔

یہ حدیث پہلی حدیث کے ساتھ تضادنہیں رکھتی (عقدالدرر:۱۹۵باب ہفتم۔)کیونکہ اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ حضرت ابومطلب حضرت محمدکے داداہیں وہ ہاشم کے بیٹے ہیں پس عبدالمطلب کے بیٹے حتمی طورپرہاشمی ہیں لہذاحضرت امام مہدی علیہ السلام عبدالمطلب بن ہاشم قریشی کنانی کی اولا دمیں سے ہیں۔

 

یا مهدی

 

حدیث کی روشنی میں حضرت امام مہدی علیہ السلام کاحضرت ابو طالب کی اولادسے ہونا

اس حدیث کوشیخ مفیدنے ارشادمیں اورمقدسی شافعی نے عقدالدررمیں نقل کیا ہے اورلکھاہے کہ نعیم بن حمادنے کتاب الفتن میں اسے ذکرکیاہے۔

اوریہ حدیث سیف بن عمیرہ سے مروی ہے کہتے ہیں میں ابوجعفرکے پاس بیٹھاتھاکہ اس نے مجھے سے کہاکہ اے سیف بن عمیرہ آسمان سے ایک منادی اولادابو طالب میں سے ایک مردکا نام لیکرندادے گا۔

میں نے کہا آپ پرفداہوجاوں اے امیرالمومنین آپ یہ کیسی روایت سنارہے ہیں۔انہوں نے کہا ہاں اس ذات کی قسم جس کے قبضے قدرت میں میری جاں ہے اس لیے کہ میرے کانوں نے اسے سناہے۔

میں نے کہااے امیرالمومنین میں نے یہ حدیث اس سے پہلے نہیں سنی تھی۔

انہوں نے کہااے سیف بن عمیرہ یہ حق ہے اورجب یہ ہوگاہو سب سے پہلے میں اس پرلبیک کہوں گابیشک یہ ندا ہمارے چچا کی اولاد میں سے ایک مردکے لیے ہوگی میں نے کہاوہ اولادفاطمہ سلام اللہ علیھا سے ہوگا۔

انہوں نے جواب دیا!ہاں اے سیف اگراس میں نے اسے ابوجعفرمحمدبن علی سے نہ سنا ہوتاتوسارے اہل علم زمین مجھے یہ حدیث سناتے توبھی قبول نہ کرتالیکن کیا کروں یہ محمدبن علی نے مجھے سنائی ہے (ارشادشیخ مفید۲:۳۷۰۔۳۷۱،عقدالدرر:۱۴۹باب چہارم)

یہ حدیث بھی پہلی حدیث کے ساتھ تضادنہیں رکھتی کیونکہ جوابوطالب کی اولادمیں سے ہے وہ حتما آپ کے والدعبدالمطلب کی اولادمیں سے ہے

اوراس حدیث میں بیان ہواہے کہ حضرت امام مہدی علیہ السلام اولادفاطمہ سلام اللہ علیھاسے ہوں گے لیکن اس سے ہم بعدمیں بحث کریں گے۔

لہذااب تک کی بحث کا نتیجہ یہ نکلا کہ آخری زمانے میں جس امام مہدی علیہ السلام کے ظہورکی بشارت دی گئی اورابوطالب بن عبدالمطلب ہاشم قریشی کنانی کی اولادمیں سے ہوں گے۔

حضرت امام مہدی علیہ السلام کے اولادعباس سے ہونے والی احادیث

اس میں شک نہیں کہ ایسی احادیث حضرت امام مہدی علیہ السلام کے نسب کوابہام میں ڈال دیں گی کیونکہ عباس کی اولادابوطالب کی اولادنہیں ہے۔

اس لئے ایسی احادیث پرغورکرناضروری ہے تاکہ ابہام رفع ہوجائے۔اس سلسلہ میں واردہونے والی احادیث دوطرح کی ہیں۔