• صارفین کی تعداد :
  • 4579
  • 1/20/2008
  • تاريخ :

رسول اللہ (ص) کی وفات اور حضرت علی علیہ السلام

 

یا علی

ہجرت کا دسواں سال تھا کہ پیغمبر خدا (ص) ایک ایسے  مرض میں مبتلا ہوئے، جو ان کے لئے مرض الموت ثابت ہوا۔ یہ خاندان ُ رسول کے لئے بڑی مصیبت کاوقت تھا۔ حضرت  علی علیہ السّلام رسول کی بیماری میں آپ کے پاس موجود رہ کر تیمارداری کا فریضہ انجام دے رہے تھے۔ اور رسول اللہ (ص) بھی آپنے پاس سے ایک لمحہ کے لئے بھی حضرت علی علیہ السّلام کا جدا ہونا گوارانہیں کرتے تھے . پیغمبر اسلام (ص) نے علی علیہ السّلام کو آپنے پاس بلایا اور سینے سے لگا کر بہت دیر تک باتیں کرتے رہے اور ضروری وصیتیں فرمائیں . اس گفتگو کے بعد بھی حضرت  علی علیہ السّلام کو آپنے سے جدا نہ ہونے دیا اور ان کا ہاتھ اپنے سینے پر رکھ لیا. جس وقت رسول اللہ (ص) کی روح جسم سے جداہوئی، اس وقت بھی حضرت  علی علیہ السّلام کاہاتھ رسول کے سینے پر رکھاہوا تھا۔

 

  جس نے زندگی بھر پیغمبر کا ساتھ دیا ہو،  وہ بعد رسول ان کی لاش کو کس طرح چھوڑ سکتا تھا، لہذا رسول کی تجہیز وتکفین اور غسل کا تمام  کام علی علیہ السّلام نےاپنے  ہاتھوں سے انجام دیا اور رسول اللہ (ص)کواپنے ھاتھوں سے  قبر میں  رکھ کر دفن کر دیا۔