• صارفین کی تعداد :
  • 3412
  • 1/15/2008
  • تاريخ :

ان کی حدیث حدیث رسول (ص)ہے

محمد رسول الله

156۔ امام باقر (ع) ! سوال کیا گیا کہ اگر آپ کی حدیث کو بلاسند بیان کریں تو اس کی سند کیا ہے؟ فرمایا ایسی حدیث کی سند یہ ہے کہ میں نے اپنے والد سے انھوں نے اپنے والد سے ، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے رسول اکرم سے نقل کیا ہے اور آپ نے جبریل سے نقل کیا ہے۔( ارشاد 2 ص 167 ، الخرائج و الجرائح 2 ص 893 ، روضة الواعظین ص 226)۔

157۔ امام باقر (ع) ! ہم وہ اہلبیت (ع) ہیں جنھیں علم خدا سے عالم بنایا گیا ہے اور ہم نے اس کی حکمت سے حاصل کیا ہے اور قول صادق کو سناہے لہذا ہمارا اتباع کرو تا کہ ہدایت حاصل کرلو۔( مختصر بصائر الدرجات ص 63 ، بصائر الدرجات 514 / 34از جابر بن یزید)۔

158۔ امام باقر (ع) ! اگر ہم اپنی رائے سے حدیث بیان کرتے تو اسی طرح گمراہ ہوجاتے جس طرح پہلے والے گمراہ ہوگئے تھے، ہم اس دلیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں جسے پروردگار نے اپنے پیغمبر کو عطا کیاہے اور انھوں نے ہم سے بیان کیا ہے۔(اعلام الوریٰ ص 294 ، اختصاص ص 281 از فضیل بن یسار) ۔

159۔ جابر ! میں نے امام محمد باقر (ع) سے عرض کیا کہ جب آپ کوئی حدیث بیان کریں تو اس کی سندبھی بیان فرمادیں؟ فرمایا ہماری ہر حدیث کی سند ، والد محترم جد بزرگوار، ان کے والد محترم، پیغمبر اسلام اور آخر میں جبریل امین ہیں۔(امالی مفید 42 /10 ، حلیة الابرار 2 ص95)۔

160۔ امام صادق (ع) ، ہماری حدیث ہمارے والد کی حدیث ہے ، ان کی حدیث ہمارے جد کی حدیث ہے، ان کی حدیث امام حسین (ع) کی حدیث ہے، ان کی حدیث امام حسن (ع) کی حدیث ہے، ان کی حدیث امیر المؤمنین (ع) کی حدیث ہے، ان کی حدیث رسول اللہ کی حدیث ہے اور رسول اللہ کی حدیث قول پروردگار ہے۔( کافی 1 ص 53 / 14 از حماد بن عثمان، روضة الواعظین ص 233)۔

161۔ امام صادق (ع) ! اللہ نے ہماری ولایت کو فرض قرار دیاہے اور ہماری محبت کو واجب کیا ہے، خدا گواہ ہے کہ ہم اپنی خواہش سے کلام نہیں کرتے ہیں اور نہ اپنی رائے سے کام کرتے ہیں ، ہم وہی کہتے ہیں ٍو ہمارے پروردگار نے کہا ہے۔( امالی مفید 60 / 4 از محمد بن شریح)۔

162۔ امام موسیٰ کاظم (ع) نے خلف بن حماد کوفی کے سخت ترین سوال کے جواب میں فرمایا کہ میں رسول اکرم اور جبریل کے حوالہ سے بیان کررہا ہوں۔( کافی 3 ص 94 / 1)۔

163۔ امام رضا (ع) ! ہم ہمیشہ اللہ اوررسول کی طرف سے بیان کرتے ہیں ۔( رجال کشی 2 ص 490 / 401 از یونس بن عبدالرحمان)۔