• صارفین کی تعداد :
  • 3106
  • 1/15/2008
  • تاريخ :

حوادث روز وشب

غروب

110۔ سلمہ بن محرز ! میں نے اما م باقر (ع) کو یہ فرماتے ہوئے سناہے کہ ہمارے علوم میں تفسیر قرآن و احکام قرآن ، علم تغیرات و حوادث زمانہ سب شامل ہیں پروردگار جب کسی قوم کے لئے خیر چاہتاہے تو انھیں سنادیتاہے اور اگر کسی ایسے کو سنادے جو سننا نہیں چاہتاہے تو منھ پھیر لے گا جیسے کہ سنا ہی نہیں ہے ، یہ کہہ کر خاموش ہوگئے، تھوڑی دیر کے بعد پھر فرمایا اگر مناسب ظرف اور مطمئن ماحول مل جاتا تو میں اور کچھ بیان کرتا لیکن فی الحال اللہ ہی سے طلب امداد کررہاہوں۔

111۔ ضریس ۔ ہم اور ابوبصیر امام باقر (ع) کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ابوبصیر نے علم اہلبیت (ع) کے بارے میں سوال کیا اور آپ نے فرمایا کہ ہمارا عالم خاص غیبت کا علم نہیں رکھتاہے اور اگر خدا اس کے حوالہ کردیتا تو تمھارا ہی جیسا ہوتا لیکن اسے دن کو رات کی باتیں بتادی جاتی ہیں اور رات کو دن کے امور سے آگاہ کردیا جاتاہے اور یونہی قیامت تک کے حالات سے باخبر کردیا جاتاہے۔( مختصر بصائر الدرجات 113)۔( بصائر الدرجات 325 /2 ، الخرائج و الجرائح 2 ص 831 /47)۔

112۔ حمران بن الحسین ! میں نے امام صادق (ع) سے سوال کیا … کیا آپ کے پاس توریت ، انجیل ، زبور ، صحف ابراہیم (ع) و موسی ٰ (ع) کا بھی علم ہے؟

فرمایا بیشک !

میں نے عرض کیا کہ یہ تو بہت بڑا علم ہے، فرمایا حمران ! شب و روز پیدا ہونے والے حوادث کا علم بھی ہمارے پاس ہے اور یہ اس سے عظیم تر ہے، وہ ماضی ہے اور یہ مستقبل ۔( بصائر الدرجات 140 / 5)۔

113۔ محمد بن مسلم ! میں نے امام صادق (ع) سے عرض کیا کہ میں نے ابوالخطاب کی زبانی ایک بات سنی ہے؟

فرمایا وہ کیا ہے؟

میں نے عرض کی ، ان کا کہناہے کہ آپ حضرات حلال و حرام اور قضایا کو فیصل کرنے کا علم رکھتے ہیں۔

آپ خاموش ہوگئے۔ پھر جب میں نے چلنے کا ارادہ کیا تو میرا ہاتھ پکڑ لیا اور فرمایا ، دیکھو محمد ! یہ علم قرآن اور علم حلال و حرام اس علم کے پہلو بہ پہلو ہے جو ہمارے پاس حوادث روز و شب کے بارے میں ہے۔ (بصائر الدرجات 394/11 ، اختصاص 314)۔

114۔ امام صادق (ع)ہمارے یہاں کوئی رات ایسی نہیں آتی ہے جب ساری کائنات کا اور اس کے حوادث کا علم نہ ہو ، ہمارے پاس جنات کا بھی علم اور ملائکہ کے خواہشات کا بھی علم ہے۔( کامل الزیارات 328 روایت عبداللہ بن بکر الارجانی)۔