• صارفین کی تعداد :
  • 5415
  • 6/1/2008
  • تاريخ :

بیت الخلا ء کے احکام

 

قطره آب

س۹۴۔ خانہ بدوشوں کے پاس، خاص طور سے جب وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتے ہیں تو اتنا پانی نہیں ہوتا کہ وہ پیشاب کے مقام کو پاک کرسکیں۔ اس صورت میں کیا لکڑی اور کنکریوں سے طہا رت کرنا کافی ہے؟

ج۔ پیشاب کا مقام پانی کے بغیر پاک نہیں ہوتا، لیکن اگر اس کا پانی سے پاک کرنا ممکن نہ ہو تو نماز صحیح ہے۔

س۹۵۔ آب قلیل سے پیشاب اور پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کا کیا حکم ہے؟

ج۔ پیشاب کے مقام کو پاک کرنے کے لئے پانی سے ایک مرتبہ دہونا کافی ہے اور پاخانہ کے مقام کو اتنا دہوئے کہ عین نجاست اور اس کے آثار زائل ہوجائیں۔

س ۹۶۔ پیشاب کرنے کے بعد حسب عادت نمازی پر استبراء کرنا واجب ہے جبکہ میرا عضو تناسل زخمی ہے اور استبراء کرتے وقت فشار دینے سے اس سے خون نکل آتا ہے اور طہا رت کے لئے استعمال کئے جانے والے پانی میں مل کر میرے بدن اور لباس کو نجس کردیتا ہے اور اگر میں استبراء نہ کروں تو ممکن ہے کہ وہ زخم ٹھیک ہوجائے اور استبراء کرنے اور دبانے سے یقین ہے کہ وہ زخم باقی رہے گا۔ اور اگر میں اسی طرح استبراء کرتا ہوں تو یہ زخم تین ماہ کے بعد ٹھیک ہوگا۔ لھذا آپ بتائیں کہ میں استبراء کروں یا نہیں؟

ج۔ استبراء واجب نہیں ہے بلکہ اگر وہ ضرر کا موجب ہو تو ناجائز ہے ۔ ہا ں اگر پیشاب کے بعد استبراء نہ کرے اور مشتبہ رطوبت نکلے تو وہ پیشاب کے حکم میں ہے۔

س۹۷۔ میں یونیورسٹی کا ایک طالب عالم ہوں، مجہے کئی سال سے ایک بیماری ہوگئی ہے جو سخت پریشانی کا سبب بن گئی ہے اور وہ یہ کہ پیشاب اور استبراء کے بعد پیشاب کے مقام سے کبھی کبھی ایسی رطوبت نکلتی ہے جس کا حجم قطرے کا 1/4 ہوتا ہے اور کبھی یہ رطوبت ۵ منٹ بعد یا اس سے بھی کچھ دیر میں نکلتی ہے، ہا ں جب میں پھلے استبراء نہیں کرتا تہا  تو اس وقت پیشاب کے بعد کئی قطرے نکلتے تہے اور جب سے استبراء کرنا شروع کیا ہے تب سے قطرے کا 1/4  حصہ یا اس سے بھی کم نکلتا ہے اور میں نہیں جانتا کہ نکلنے والی رطوبت پاک ہے اور اس میں نماز صحیح ہے یا نہیں؟

ج۔ استبراء کے بعد نکلنے والی مشتبہ رطوبت پاک ہے مگر یہ کہ آپ کو یقین ہوجائے کہ وہ پیشاب ہے۔

س۹۸۔ پیشاب اور استبراء کے بعد کبھی پیشاب کے مقام سے بلا اختیار ایسی رطوبت نکلتی ہے جو پیشاب سے مشابہ ہوتی ہے، آیا یہ رطوبت نجس ہے یا پاک ؟ اگر انسان اس کے نکلنے کے تہوڑی دیر کے بعد اچانک متوجہ ہو تو اس کے پھلے کی پڑھی ہوئی نماز کا کیا حکم ہے؟

ج۔ استبراء کے بعد نکلنے والی رطوبت کے بارے میں اگر شک ہو کہ وہ پیشاب ہے یا نہیں تو وہ پیشاب کے حکم میں نہیں ہے اور پاک ہے اوراس سلسلے میں تحقیق و تجسس واجب نہیں ہے۔

س۹۹۔ اگر ہوسکے تو برائے مھربانی انسان سے نکلنے والی رطوبتوں کی وضاحت فرمادیجئے؟

ج۔ جو رطوبت اکثر منی کے بعد نکلتی ہے اس کا نام ” وذی “ ہے ، پیشاب کے بعد نکلنے والی رطوبت” ودی “ کھلاتی ہے ، زن و شوھر کی باھم خوش فعلی کے وقت نکلنے والی رطوبت ” مذی “ ہے اور یہ سب کی سب پاک ہیں۔ ان سے طہا رت زائل نہیں ہوتی۔

س ۱۰۰۔ پائخانہ کے قدمچے یا کموڈ جس سمت کو ھم قبلہ سمجھتے تہے ،اس سے بالکل مخالف سمت میں نصب کئے گئے اور کچھ عرصہ بعد معلوم ہوا کہ قدمچے کا انحراف قبلہ سے صرف ۲۰ سے ۲۲ ڈگری تک ھی فرق رکھتا ہے ۔ اب برائے میربانی یہ فرمائیں کہ قدمچہ کی سمت کا بدلنا واجب ہے یا نہیں؟

ج۔ اگر انحراف اس حد تک ہو کہ عرفاً قبلہ سے انحراف صادق آجائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

س۱۰۱۔ میرے پیشاب کی نلی میں ایک مرض ہے جس کی وجہ سے پیشاب اور استبراء کے بعد بھی پیشاب نہیں رکتا اور میں رطوبت دیکھتا ہوں ، اس سلسلے میں ، میں نے ڈاکٹر کی طرف بھی رجوع کیا اور جو اس نے کہا  اس پر عمل بھی کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، اب میرا فرض کیا ہے؟

ج۔ استبراء کے بعد پیشاب کے نکلنے کے بارے میں شک کا اعتبار نہیں کیا جائے گا اور اگر آپ کو قطرات کی شکل میں پیشاب کے ٹپکنے کایقین ہو تو امام خمینی   کے رسالہ ٴ عملہ میں مذکور مسلوس ( جسے برابر پیشاب ٹپکتا ہے) کے فریضہ پر عمل کریں، اس کے علاوہ آپ پر کوئی اور چیز واجب نہیں ہے۔

س۱۰۲۔ استنجا سے پھلے استبراء کا کیا طریقہ ہے؟

ج۔ استنجا سے پھلے اور استنجاء و پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کے بعد والے استبراء کے طریقے میں کوئی فرق نہیں ہے۔

س۱۰۳۔ بعض کارخانوں اور اداروں میں کام کرنے کے لئے طبی معائنہ ضروری ہوتا ہے اور اس سلسلہ میں کبھی شرم گاہ کو بھی کہولنا پڑتا ہے تو کیا وہا ں کام کرنے کی ضرورت کے پیش نظر ایسا کرنا جائز ہے؟

ج۔ مکلف کے لئے ناظر محترم یعنی باشعور اور ممیز شخص کے سامنے شرمگاہ کا کہولنا جائز نہیں ہے۔ چہے کام کے لئے وہا ں پر تقرری اسی پر موقوف ہو ۔ مگر یہ کہ اس کام کا ترک کرنا حرج کا باعث ہو اور وہ کام کرنے پر مجبور ہو۔