• صارفین کی تعداد :
  • 6372
  • 6/1/2008
  • تاريخ :

حضرت آیۃ اللہ العظمی صافی گلپایگانی

حضرت آیۃ اللہ العظمی صافی گلپایگانی

حضرت آیة اللہ العظمی صافی گلپایگانی سن ۱۳۳۷ ہجری قمری میں جمادی الاول کی ۱۱ تاریخ کوگلپایگان نامی شہرکے ایک روحانی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدآیة اللہ اخوندملامحمدجوادگلپایگانی ایک بہت بڑے عالم دین تھے انہوں نے بہت سی کتابیں لکھی ہیں۔

آیة اللہ العظمی لطف اللہ صافی گلپایگانی نے ادبیات،کلام،تفسیر،اورحدیث کاعلم گلپایگان میں اپنے والداورآخوندملاابوالقاسم سے (جوکہ قطب کے نام سے مشہورتھے) حاصل کیا۔

بعدمیں وہ حوزہ علمیہ قم میں تشریف لا ئے اوریہاں پرانہوں نے آقامحمدتقی خوانساری ،آقاسیدمحمدحجت کوہ کمری ،آقاسیدصدرالدین صدرآملی، آقاحاج سیدمحمدحسین بروجردی،آقاحاج سیدمحمدرضاگلپایگانی سے علم حاصل کیا۔ بعد نجف تشریف لے گئے اور حوزہ علمیہ نجف میں رہ کرآقاشیخ محمدکاظم شیرازی،آقاسیدجمال الدین گلپایگانی اورآقاشیخ محمدعلی کاظمی کے دروس سے اپنے علم میں اضافہ کیا۔ آیة اللہ صافی گلپایگانی نے ۱۷ سال تک آیة اللہ الالعظمی بروجردی کی خدمت میں رہ کرعلم حاصل کیا ۔ آیة اللہ صافی گلپایگانی اس وقت حوزہ علمیہ قم کے ان گنے چنے علماء میں سے تھے جودرس خارج میں شرکت کرنے والے طلبہ کاکاامتحان لیاکرتے تھے ۔ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعدایران کاقانون لکھنے والی کمیٹی مجلس خبرگان کے م ئم بر کے چنے گئے۔جب امام خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کی طرف سے شورای نگہبان بنائی گئی تو انہیں بھی اسکا م ئم بربنا یا گ یا۔ و ہ کئی سال تک اس کے سکریٹری کے عہدے پربھی رہے۔

آیة اللہ صافی گلپایگانی کی تصنیفات:

آیة اللہ صافی گلپایگانی کی بہت سی تصنیفات ہیں ان میں سے چندیہ ہیں:

۱ ۔ امامت ومہدویت۔

۲ ۔ شرح حدیث عرض دین

۳ ۔ نویدامن وامان

۴ ۔ فروغ ولایت دردعائے ندبہ

۵ ۔ ولایت تکوینی اورولایت تشریعی

۶ ۔ عقیدہ نجات بخش

۷ ۔ نظام امامت ورہبری

۸ ۔اصالت مہدویت

۹ ۔پیرامون معرفت امام