ٌانمول موتی : ہمیشہ یاد رکھنے کی باتیں
منہ سے ہمیشہ اچھے الفاظ ہی نکالو ، تاکہ دشمن کو بھی دوست بنا لو۔
منہ سے ہمیشہ اچھے الفاظ ہی نکالو ، تاکہ دشمن کو بھی دوست بنا لو۔
ٌ جو ذرا سی بات پر دوست نہ رہا، وہ دوست تھا ہی نہیں۔
ٌ جسے ایسے دوست کی تلاش ہو جس میں کوئی خامی نہ ہو ، اسے کبھی کوئی دوست نہیں مل سکتا۔
ٌ درویش ، دوست اور دشمن دونوں کا دوست ہوتا ہے۔
ٌ کسی پر کیچڑ مت اُچھالو، کیونکہ اس تک کیچڑ بعد میں جائے گی پہلے تمہارے ہاتھ گندے ہوں گے۔
ٌ نئی بنیادیں وہی لوگ بھر سکتے ہیں جو اس راز سے واقف ہوں کہ پُرانی عمارتیں کیوں بیٹھ گئیں۔