• صارفین کی تعداد :
  • 1064
  • 8/8/2016
  • تاريخ :

کوئٹہ سول اسپتال ميں بم دھماکے اور فائرنگ کے نتيجے ميں 50 سے زائد افراد ہلاک

کوئٹہ سول اسپتال میں بم دھماکہ

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول اسپتال ميں فائرنگ اور بم دھماکے کے نتيجے ميں 53 افراد ہلاک اور 56 سے زائد زخمي ہو گئے ہيں۔ ہلاک ہونے والوں ميں وکلاء اور صحافي بھي شامل ہيں۔
مہر خبررساں ايجنسي نے پاکستاني ذرائع کے حوالے سے نقل کيا ہے کہ پپاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول اسپتال ميں فائرنگ اور بم دھماکے کے نتيجے ميں 53  افراد ہلاک اور 56 سے زائد زخمي ہو گئے ہيں۔ ہلاک ہونے والوں ميں  وکلاء اور صحافي بھي شامل ہيں۔ اطلاعات کے مطابق کوئٹہ کے سول اسپتال کے مرکزي دروازے پر اس وقت دھماکہ ہوا جب ٹارگٹ کلنگ ميں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائي کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسي کي لاش لائي گئي تھي اور اس وقت وہاں وکلا ، ميڈيا کے نمائندے اور اہم سرکاري شخصيات بھي موجود تھيں۔ دھماکے کے فوري بعد شديد فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گيا۔ جس کے نتيجے ميں اسپتال ميں بھگدڑ مچ گئي۔ اسپتال ذرائع نے دھماکے کے نتيجے ميں 50  سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کي تصديق کر دي ہے جن ميں بلوچستان بار کے سابق صدر تاج محمد کاکڑ  سميت کئي صحافي اور وکلا بھي شامل ہيں جب کہ 56 افراد زخمي ہيں ، زخميوں کو سي ايم ايچ منتقل کر ديا گيا ہے جہاں کئي زخميوں کي حالت تشويش ناک ہے۔
ادھر واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال کے مختلف شعبوں ميں گھس کر توڑ پھوڑ کي جس کے نتيجے ميں طبي سہوليات کي فراہمي کا سامان اور ديگر دفتري سامان کا نقصان ہوا ہے جس کي ماليت لاکھوں روپے ہے۔ واقعے کے بعد سيکيورٹي فورسز نے علاقے کو گھيرے ميں لے ليا ہے جب کہ دھماکے کي جگہ سے شوہد اکٹھے کرنے کے بعد تفتيش شروع کر دي گئي ہے۔ پوليس کا کہنا ہے کہ سول اسپتال ميں کيا گيا دھماکہ خود کش تھا اور اس ميں 15 سے 20 کلو گرام دھماکہ خيز مواد استعمال کيا گيا تھا۔ ادھر واقعہ کے بعد پاکستان بار کونسل نےملک گير يوم سوگ کا اعلان کر ديا جس کے بعد ملک بھر ميں وکلا برادري نے عدالتي کارروائيوں کا بائيکاٹ کر ديا۔

 


متعلقہ تحریریں:

کوئٹہ ميں فائرنگ کے نتيجے ميں 2 شيعہ مسلمان شہيد

افغانستان ميں 70 فيصد داعش پاکستاني طالبان پر مشتمل