• صارفین کی تعداد :
  • 573
  • 6/10/2016
  • تاريخ :

دہشت گردوں کو مضبوط بنانے والي فائربندي قبول نہيں

دہشت گردوں کو مضبوط بنانے والی فائربندی قبول نہیں

اسلامي جمہوريہ ايران کے وزير دفاع نے کہا ہے کہ وہابي تکفيري دہشت گردوں کے خلاف کارروائي علاقہ  ميں امن و ثبات قائم ہونے تک جاري رہے گي اور ہم ايسي فائر بندي کے خلاف ہيں جس سے دہشت گرد مضبوط اور مستحکم ہوں۔

مہر خبررساں ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق اسلامي جمہوريہ ايران کے دارالحکومت تہران ميں روس ، ايران اور شام کے وزراء دفاع کا سہ فريقي اجلاس منعقد ہوا جس ميں دہشت گردي کي روک تھام کے بارے ميں غور و خوض کيا گيا۔ ايراني وزير دفاع جنرل حسين دھقان کي دعوت پر يہ اجلاس منعقد ہوا جس ميں روس کے وزير دفاع جنرل سرگئي شويکو اور شام کے وزير دفاع جنرل فہد جاسم الفريج  نےشرکت کي۔ اس سہ فريقي اجلاس ميں علاقہ کي تازہ ترين صورتحال کے بارے ميں بھي غور کيا گيا۔

اس اجلاس ميں ايراني وزير دفاع  جنرل حسين دھقان نے کہا کہ امريکہ، اسرائيل اور ان کے اتحادي ممالک خطے ميں دہشت گردي کو فروغ دے رہے ہيں جبکہ اس سے قبل  ايران کو بڑے پيمانے پر دہشت گردي کا نشانہ بنايا گيا ۔

انھوں نے کہا کہ دہشت گردي کے خلاف سنجيدہ اور ٹھوس کوششوں کي ضرورت ہے اور اسي سلسلے ميں اسلامي جمہوريہ ايران نے دہشت گردي کا مقابلہ کرنے کے لئے شام اور عراق کي حکومتوں کي درخواست قبول کي اور ايران دہشت گردي کے خلاف ہمسايہ ممالک کي بھر پور حمايت جاري رکھے ہوئے ہے۔

جنرل دھقان نے کہا کہ ايران نے شام، عراق، يمن اور دہشت گردي سےمتاثرہ تمام ممالک کي اصولي حمايت کا فيصلہ کررکھا ہے اور دہشت گردي کے خاتمہ تک ايران اپني  حمايت جاري رکھےگا۔  ايراني وزيردفاع نے اسرائيل اور سعودي عرب کي طرف سے دہشت گردوں کي حمات کرنے کي شديد الفاظ ميں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردي ميں زيادہ تر ملوث افراد کا تعلق سعودي عرب سے ہے اور سعودي عرب خطے ميں شيطاني اور دہشت گردانہ شرارت کا محور ہے جسے بڑے شيطان امريکہ کي سرپرستي حاصل ہے۔  جنرل دھقان نے کہا کہ القاعدہ، طالبان دہشت گردوں کي حمايت کرنے کے بعد آج سعودي عرب اور اسرائيل ملکر داعش اور النصرہ دہشت گردوں کي حمايت کررہے ہيں۔  انھوں نے کہا کہ سعودي عرب اور اسرائيل کو دہشت گردوں کي حمايت کا تاوان ادا کرنا پڑےگا۔ اس اجلاس کے اختتام پر روس اور شام کے وزراء خارجہ نے بھي دہشت گردي کے مکمل قلع قمع کرنے تک باہمي تعاون پر تاکيد کي۔ روس اور شام کے وزراء دفاع نے سہ فريقي اجلاس منعقد کرنے پر ايران کا شکريہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس ميں دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائي کرنے پر تينوں ممالک نے اتفاق کيا ہے۔