• صارفین کی تعداد :
  • 3109
  • 4/25/2016
  • تاريخ :

آيت الله العظمى سید شهاب الدین مرعشى نجفى

آيت الله العظمى سید شهاب الدین مرعشى نجفى


موصوف سن 1315 هجری قمری میں شهر نجف میں پیدا هوئے، آپ کا نام شهاب الدین رکھا گیا، موصوف کے والد گرامی آیت الله سید شمس الدین محمود مرعشی (متولد 1279 و متوفی 1338 هجری قمری) نجف اشرف میں علوم اسلامی کے مدرس اور فقیه تھے۔ آیت الله مرعشی نجفی نے پچپن کو اپنے اهل خانه کی محبت بهری آغوش میں گزارا اور اسلامی تربیت میں پروان چڑھے، موصوف کی والده اتنی باایمان اور پاکدامن خاتون تھیں که انھوں نے موصوف کو کبھی بهی بغیر وضو کے دودھ نهیں پلایا۔
موصوف کی تعلیمات
موصوف نے لکھنا پڑھنا سیکھنے کے بعد نوجوانی کے عالم میں روحانیت کا لباس پهنا اور اسلامی علوم حاصل کرنے میں مشغول هو گئے، ادبیات عرب، فقه، اصول، حدیث، درایه، رجال اور شرح حال وغیره کو حوزه علمیه نجف کے جید علماء سے سیکھا، اُس کے بعد آیت الله آقا ضیاء عراقی (متوفی 1373 هجری قمری)٬ آیت الله شیخ احمد کاشف الغطاء (متوفی 1373) اور حوزه علمیه نجف کے دیگر برجسته اور جید مدرسین کے فقه و اصول کے درس خارج میں شرکت کی۔
آیت الله مرعشی تعلیم سے اِس قدر عشق رکھتے تھے که همه وقت غور و فکر کے ساتھ مشغول رهتے تھے، دسیوں سال تک حوزه علمیه نجف اشرف میں مشهور و معروف اساتید کے دروس میں شرکت کی اور اُن کے خرمن علم سے فیض علم حاصل کیا۔ ایک مدت تک زیدیه اور اهل سنت کے علماء سے علم حدیث حاصل کیا اور ان سے نقل احادیث کا اجازه لیا۔
موصوف کی شب و روز کی محنت آخرکار 27 سال کی عمرمیں نتیجه بخش هوئی اور موصوف درجه اجتهاد پر فائز هو گئے، موصوف کی علم دین کے سلسله میں انتهک کوشش واقعا قابل داد هے٬ جیسا که موصوف خود اِس سلسله میں فرماتے هیں:
«هم نے جوانی کے عالم میں کبهی بهی نفسانی خواهشوں کی پیروی نهیں کی اور همیشه علم دین حاصل کرنے میں مشغول رهے،هم شب و روز میں چند گھنٹوں کے علاوه نهیں سوتے تھے، همیں جهان بهی استاد یا عالم یا مفید درس کا پته چلتا تھا، اُس استادعالم اور اُس کے جلسه درس میں جانے میں دیر نهیں کیا کرتے تھے»۔ ( جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

شيخ فضل اللہ نوري کي  زندگي پر ايک مختصر نظر

آيت اللہ احمد جنّتي  کي عظيم شخصيت