• صارفین کی تعداد :
  • 1960
  • 2/11/2015
  • تاريخ :

داعش ایک سازش

امریکا کے ہاتھوں سے شدت پسند گروہوں کی تشکیل


اسلام کے خلاف پروپیگنڈہ جنگ  کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ اسلام  اور انسانیت کے دشمنوں نے ہر دور میں ایسی ناپاک حرکتیں جاری رکھی ہیں ۔ اسلام کو بدنام کرنے کے لیۓ کبھی " القاعدہ " کی تشکیل کی جاتی  ہے تو کبھی داعش جیسے وحشی میدان میں چھوڑ دیۓ جاتے ہیں ۔ ان سب سازشوں کے پیچھے  امریکہ اور اس کے حواریوں کا ہاتھ ہے جو اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیۓ دہشت گروہوں کا سہارا لے رہے ہیں ۔ عراق اور شام کے جو علاقے دھشت گرد گروہ داعش کے کنٹرول میں ھیں انکا مجموعی رقبہ برطانیہ کے رقبے سے کم نہیں ھے۔
تاھم مغرب اور اس کے اتحادیوں نے اس گروہ کے خلاف تا حال کافی سرگرم کوششیں نہیں کیں اور امریکہ کی زیر رھنمائی اتحاد کے داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے زیادہ نتیجہ خیز نہیں ھوئے۔ کئی مبصرین کی رائے میں اس بات کی وجہ یہ ھے کہ داعش قائم کرنے والی قوتیں مطمئن ھیں کہ اس گروہ کے سامنے رکھے گئے فرائض کیسے انجام دئے جا رھے ھیں۔ اس لئے داعش کے حقیقی سرپرستوں کا اسے ختم کرنے کا ارادہ نہیں ھے۔
داعش نے سن 2014 میں عراق اور شام میں چڑھائی شروع کرکے بین الاقوامی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ اس گروہ کے جنگجووں نے 'اسلامی خلافت' کے قیام کا اعلان کیا۔ اسٹراٹجک تحقیقات سے متعلق روسی انسٹیٹیوٹ کے اھل کار، ماھر سیاسیات ولادیمیر ایوانینکو سمجھتے ھیں کہ داعش جیسے طاقتور جنگجو گروہ کے قیام کیلئے محض مذھبی کٹرپرسوتوں کی کوششیں ھی کافی نہیں بلکہ بظاھر اس عمل میں بہت طاقتور اور باصلاحیت ممالک کا ھاتھ تھا۔ موصوف نے کہا کہ برطانوی اخبار گارڈین اور نیوز ایجنسی رائٹرز کے مطابق داعش کی تشکیل میں امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی خصوصی سروسیں ملوث تھیں۔ چونکہ داعش میں شروع ھی سے القاعدہ کے کئی گروہ شامل ھوئے تھے اس لئے یہ قیاس آرائی بے بنیاد نہیں ھے کہ اس معاملے میں بعض عرب ممالک نے بھی حصہ لیا تھا۔ آج کل امریکہ اور ایران کے درمیان شدید محاذ آرائی ھو رھی ھے: امریکہ، عراق اور شام پر ایران کا اثر و رسوخ کو کم کرنے میں کوشاں ھے۔ داعش گروہ بھی اس حصول مقصد کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رھا ھے۔ ( جاری ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

داعش کے خلاف ايران کي مدد

اردني پائلٹ کو کس طرح قتل کيا جائے،داعش نے تجويزمانگ لي