• صارفین کی تعداد :
  • 5373
  • 1/31/2015
  • تاريخ :

توہين آميز خاکوں کي اشاعت

توہین آمیز خاکوں کی اشاعت

فرانسيسي جريدے چارلي ايبڈو ميں توہين خاکوں کي دوبارہ اشاعت پر پورے عالم اسلام ميں ايک بار پھر غم و غصے کي لہر دوڑ گئي ہے- اور اسلامي جمہوريہ ايران و پاکستان سميت پوري اسلامي دنيا اس پرسراپا احتجاج ہے-

اسلامي جمہوريہ ايران کے ايک بزرگ مرجع تقليد آيت اللہ جوادي آملي نے کہا ہے کہ فرانس کے ايک جريدے ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کي شان ميں گستاخي قابل مذمت اور ماڈرن جاہليت کا نمونہ ہے- انہوں نے فرانس کے جريدے چارلي ايبدو ميں رسول اللہ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے توہين آميز خاکوں کي اشاعت کي مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ايسے پيغمبر کے توہين آميز خاکے بنانا جنہيں خدا نے انسان کي صلاحيتوں ميں نکھار لا کر رشد و کمال کي منزلوں تک پہنچانے کے لئے بھيجا تھا، ماڈرن جاہليت ہے- آيت اللہ جوادي آملي نے کہا کہ اس طرح کے قبيح اور شرمناک اقدامات مغرب کے انسانيت سے دور ہونے کي نشاني ہے- انہوں نے کہاکہ حضرت عيسي عليہ السلام اذن خدا سے مردوں کو زندہ کرتے تھے اور پيغمبر اسلام کو مبعوث کيا گيا تاکہ آپ لوگوں ميں اخلاق زندہ کريں لھذا کسي بھي معاشرے ميں ايک کريم انسان اور کريم افراد توہين آميز اقدامات کے مرتکب نہيں ہوتے جن کا مشاہدہ ہم آج مغرب ميں کر رہے ہيں-

بعض مبصرين کے مطابق مغربي دنيا خاص طور پر امريکہ نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اب ايک ايسي جنگ چھيڑ رکھي ہے کہ جس ميں وہ مسلمانوں کو مسلمانوں سے لڑا کر اپنے مقاصد حاصل کر رہے ہيں اس جنگ ميں ان کا پيسہ اور اسلحہ استعمال ہو رہا ہے ليکن ان کا لشکر گمراہ مسلمانوں اور انتہا پسند گروہوں پر مشتمل ہے جبکہ ميدان جنگ مسلمان ممالک ہيں- يہ ايک ايسي خطرناک پاليسي ہے کہ جس کے ذريعے سامراج کم ترين خرچ کے ساتھ زيادہ سے زيادہ فائدہ اٹھا رہا ہے- ضرورت اس امر کي ہے کہ اس سامراجي سازش کو سمجھا جائے اور اسے مل کر ناکام بنايا جائے-

اسلامي ممالک کے سربراہوں اور مسلم رہنماوں نے چارلي ايبڈو کے دفتر پر حملے کي مذمت کرتے ہوئے تاکيد کي کہ کسي بےگناہ کے قتل کا اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ کوئي رابطہ اور تعلق نہيں اور اس طرح کے پرتشدد اقدامات انجام دينے والوں کو اسلام کے بارے ميں کچھ معلوم نہيں ہے- ليکن اس کے باوجود فرانس ميں انجام پانے والے حاليہ پرتشدد اقدامات نے اس ملک ميں اسلام دشمن گروہوں کو مسلمانوں پر حملے تيز کرنے کے لئے نيا بہانہ فراہم کر ديا ہے- فرانس کے ہفت روزہ اخبار لوپوان نے جمعہ کے دن فرانس کے مختلف علاقوں ميں مسلمانوں کے کچھ مذہبي مقامات اور مسجدوں پر نسل پرستانہ نعرے لکھے جانے کي خبر دي- فرانس ان جملہ ممالک ميں سے ہے جہاں گذشتہ چند برسوں کے دوران سب سے زيادہ اسلام دشمن اقدامات انجام پائے ہيں جن پر اس ملک کي مسلم برادري نے احتجاج بھي کيا ہے- ہفت روزہ چارلي ايبڈو نے کئي بار اسلام مخالف کارٹون بنائے- ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں:

رہبر معظم کا يورپ اور امريکہ کے تمام جوانوں کے نام پيغام

چارلي ايبڈو ،جاہليت کا عکاسي