• صارفین کی تعداد :
  • 1997
  • 11/20/2014
  • تاريخ :

اسلامي معاشرہ ميں اقليتوں کا تحفظ ضروري

اسلامی معاشرہ میں اقلیتوں کا تحفظ ضروری

پاکستان ميں مذھبي اقليتي برادري پر ظلم (حصہ اول)

پاکستاني معاشرے ميں قوانين کا غلط استعمال (حصہ دوم)

ايک سوال کے جواب ميں انہوں نے کہا کہ شمع ان پڑھ تھي- بلقيس کا کہنا تھا کہ ايک پھيري والا جب اس بھٹي سے گزرا تو اس کو وہاں قرآن پاک کے کچھ صفحات ملے، اور اس نے يہ صفحات گاوں والوں کو دکھائے- بعد ميں منگل کي صبح ہزاروں ديہاتي اس بھٹے پر اکھٹا ہوئے اور شمع کي بات سنے بغير اس جوڑے کو زندہ جلا ديا-

انہوں نے بتايا ’’وہ چلاتي رہي کہ وہ نہيں جانتي کے ان کاغذات ميں کيا لکھا ہے، ليکن کسي نے اس کي بات نہيں سني-‘‘

بلقيس کے خاندان کے ايک رکن عبدالشکور کا کہنا تھا کہ ہجوم نے جو کچھ کيا اس کو کسي طرح جائز قرار نہيں ديا جا سکتا اور اس نوجوان جوڑے کے ساتھ اس کا سلوک وحشيانہ اور غيرانساني تھا -

المناک بات يہ ہے کہ توہين رسالت کے قانون کا غلط استعمال ذاتي مفادات کيلئے بے دريغ ہورہا ہے -عدليہ ،قانون اور قانون سازي کے ادارے سب جانتے ہيں کہ اس کا استعمال غلط ہور ہا ہے -مگراس قانون کے غلط استعمال کو روکنے کيلئے بھي سب ادارے ہي مذہبي بنياد پرستوں کے سامنے بے بس ہيں-خوف اس قدر ہے کہ کوئي بھي اس قانون کے خلاف آواز نہيں اٹھاتا- الزام لگانے ،قانون کو ہاتھ ميں لينے والے اور قتل کرنے والوں کيخلاف کچھ ايکشن نہيں ليا جاتا بلکہ اسے کچھ قانون دان اور قانون کي حفاظت کرنے والے ہي ہيرو بنا ديتے ہيں-جسکا نتيجہ سب کے سامنے ہے- آج پاکستان کودنيا اورانساني حقوق کي تنظيموں کي طرف سے سخت دباوء کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود اس قانون کے غلط استعمال کو روکنے ميں سب بے بس نظر آ رہے ہيں

شيعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزي سيکرٹري جنرل علامہ عار ف حسين واحدي نے کوٹ رادھاکشن ميں مياں بيوي کو زندہ جلانے، تشدد اور ہنگامہ آرائي کي شديد مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کيا ہے کہ واقعہ کي اعليٰ سطحي تحقيقات کروائي جائے- توہين رسالت توہين مذہب کي بنياد پر اقدامات کي اس قدر شفاف اور غير جانبدارانہ تحقيقات کي جائے جس سے دودھ کا دودھ اور پاني کا پاني منظرعام پر آجائے- انہوں نے کہاکہ مسلم اور غير مسلم پاکستان محب الوطن ہيں ايک دوسرے کے مذہبي جذبات کا احترام دونوں پر لازم ہے- مذہب کي آڑ ميں ذاتي دشمني اور ذاتي مفادات حاصل کرنے والے شر انگيز عناصر کے خلاف سخت ترين کاروائي کي جائے- علامہ عارف حسين واحدي نے مزيد کہا کہ بعض عناصر ذاتي معاملے کو مذہبي رنگ دے کر پاکستان ميں فسادات کرانا چاہتے ہيں-انہوں نے مسيحي برادري کو صبر کي تلقين کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ امن پسند، قانون پسند، محب وطن پاکستاني ہيں- انہوں نے مطالبہ کيا کہ کوٹ رادھا کشن ميں ہونے والے واقعہ ميں نامزد افراد اور ان کے ساتھ اس گھناونے عزائم ميں شامل ديگر افراد کو عبرت ناک سزا دي جائے تاکہ پاکستان کے آئين اور قانون کي عزت اوراحترام باقي رہے-


متعلقہ تحریریں:

کراچي ميں بلاول بھٹوزرداري کا بڑے جلسے عام سے خطاب

پاکستاني طالبان نے داعش سے اتحاد کا اعلان کر ديا