• صارفین کی تعداد :
  • 1131
  • 11/4/2014
  • تاريخ :

دہلي ميں دوبارہ اسمبلي انتخابات کے امکانات بڑھتے جارہے ہيں

دہلی میں دوبارہ اسمبلی انتخابات کے امکانات بڑھتے جارہے ہيں

ہندوستان کي رياست دہلي ميں صوبائي حکومت کي تشکيل کے کوششيں ناکام ہونے کے بعدپھر سے اسمبلي انتخابات کے واضح آثار دکھائي دے رہے ہيں -

 بي جے پي ، عام آدمي پارٹي اور کانگريس نئي حکومت کي تشکيل کيلئے آمادہ نہيں ہے اور آٹھ ماہ سے جاري سياسي غيريقيني ختم کرنے کيلئے وہ تازہ خط اعتماد حاصل کرنے کي خواہاں ہيں - ايسے اشارہ بھي مل رہے ہيں کہ ليفٹننٹ گورنر نجيب جنگ اسمبلي کي تحليل کيلئے صدرجمہوريہ کو کسي بھي وقت سفارش روانہ کرسکتے ہيں- انھوں نے کل تينوں سياسي جماعتوں کے رہنماوں سے ملاقات کي تھي- بي جے پي نے حکومت تشکيل دينے کي ليفٹننٹ گورنر کي پيشکش قبول نہيں کي جبکہ عام آدمي پارٹي اور کانگريس نے واضح کيا کہ وہ فوري انتخابات کے حق ميں ہيں- ليفٹننٹ گورنر نے اس مسئلہ پر سپريم کورٹ کي حاليہ ہدايات کي روشني ميں مشاورت کي ہے جس نے اُنھيں تشکيل حکومت کے امکانات کا جائزہ لينے کيلئے گيارہ نومبر تک کيلئے وقت ديا ہے - عدالت نے عام آدمي پارٹي کي درخواست کي سماعت کرتے ہوئے گورنر کو يہ ہدايت دي تھي - بي جے پي کے ستيش اُپادھيائے اور جگديش مکھي ، کانگريس کے ہارون يوسف اور عام آدمي پارٹي کے اروند کجريوال و منيش سيسوڈيا نے کل ليفٹننٹ گورنر سے ملاقات کي تاہم تمام تينوں جماعتوں نے تشکيل حکومت سے معذوري کا اظہار کيا- راج نواس کے ايک اعلاميہ ميں کہا گيا ہے کہ ليفٹننٹ گورنر اپني رپورٹ صدرجمہوريہ کو روانہ کرسکتے ہيں-


متعلقہ تحریریں:

سوڈاني صدر سرکاري دورے پر مصر پہنچ گئے

کراچي ميں بلاول بھٹوزرداري کا بڑے جلسے عام سے خطاب