• صارفین کی تعداد :
  • 1366
  • 8/20/2014
  • تاريخ :

نواز شريف پر استعفي کے ليۓ دباۆ

پاکستان میں جمعۃ الوداع پر یوم سوگ کا سرکاری اعلان

 اردو ريڈيو تھران کي ايک رپورٹ کے مطابق  پاکستان عوامي تحريک کے سربراہ طاہرالقادري کي جانب سے اپنے کارکنوں کو پارليمنٹ اور ديگر اہم ہمارتوں کے محاصرے کے حکم کے بعد ان کے کارکنوں نے ان عمارتوں کو محاصرے ميں لے ليا ہے-

پارليمنٹ ميں قومي اسمبلي کا اجلاس جاري ہے جس ميں وزيراعظم نوازشريف بھي موجود ہيں- پارليمنٹ کے محاصرے کے بعد اجلاس ميں شريک قومي اسمبلي کے تمام ارکان محصور ہو کر رہ گئے ہيں- طاہر القادري نے اپنے کارکنوں سے کہا ہے کہ نہ کوئي پارليمنٹ کے اندر جانے پائے اور نہ کوئي باہر آ سکے- انہوں نے خاص طور پر نواز شريف کا نام ليا کہ انہيں باہر نہ آنے ديا جائے- انہوں نے کہا کہ جو کوئي باہر آئے گا ہماري لاشوں پر سے گزر کر آئے گا- انہوں نے کہا کہ وزيراعظم اس وقت باہر آ سکيں گے جب وہ استععفي دے ديں اور قومي حکومت تشکيل دے دي جائے-

انہوں نے کابينہ ڈويژن کا محاصرہ کرنے کا بھي حکم ديا-

مبصرين کا کہنا ہے کہ عوامي تحريک کے سربراہ کي جانب سے اس اقدام کے بعد حالات پرتشدد رخ اختيار کر سکتے ہيں-

تازہ ترين اطلاعات کے مطابق پاک فوج کے دستے کابينہ ڈويژن کے دروازے کے سامنے پہنچ گئے ہيں- پاک فوج کے جوانوں کو ديکھتے ہي مظاہرين نے پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگانا شروع کر ديے-

اسلام آباد سے ہمارے نامہ نگار نے سرکاري ذرائع کے حوالے سے بتايا ہے کہ اس موقع پرپاکستان کے وزيراعظم نواز شريف نے فيصلہ کيا ہے کہ استعفيٰ کاسوال ہي پيدانہيں ہوتا، وہ استعفي نہيں دينگے،ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کےراستےکھلےرکھےجائيں گے، ذرائع کے مطابق اپوزيشن جماعتوں کےذريعے رابطوں کوتيزکرنے پراتفاق کيا گيا- ادھراسلام آباد ميں جاري آزادي اورانقلاب مارچ کےشرکاريڈزون کي جانب روانہ ہوگئے ہيں،بتايا جا رہا ہے کہ آزادي مارچ کےشرکا آبپارہ ميں انقلاب مارچ کےشرکا کےساتھ مل گئے،جبکہ دھرنے کے شرکا نے کنٹينرز بھي ہٹانا شروع کر ديئے ہيں،ادھر دوسري جانب ريڈ زون ميں پوليس ربڑ کي گوليوں اور آنسو گيس سے ليس ہے اور موجود ہے،ريڈزون ميں فوج کے350 جوان تعينات کيےجانے کي اطلاع ملي ہے،تاہم سيکيورٹي ذرائع کے مطابق ريڈزون ميں15جون سے 350 فوجي جوان پہلے ہي تعينات ہيں-

 


متعلقہ تحریریں:

کشميري طلباء کا معاملہ،ہندوستان اور پاکستان کا ردعمل

نواز مودي ملاقات، توقعات خدشات اور امکانات