• صارفین کی تعداد :
  • 831
  • 6/18/2014
  • تاريخ :

داعش دين اسلام سے خارج اور مسلمانوں کے درميان تفرقہ کا سبب

داعش دین اسلام سے خارج اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ کا سبب

 فلسطين اور لبنان کے علماء اہل سنت نے دہشت گرد گروہ داعش کے دہشت گردانہ اقدامات کو دين اسلام سے خارج اور مسلمانوں کے درميان تفرقہ کا سبب قرار ديا ہے- فلسطين کي علماء کونسل کے سربراہ شيخ نمر زغموط نے آج ہمارے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو ميں کہا کہ دہشت گرد گروہ داعش ، وقت کے خوارج ہيں اور ان کا مقصد امت مسلمہ کے درميان تفرقہ ڈالنا اور امريکہ اور صہيوني حکومت کے اہداف کي خدمت کرنا ہے - شيخ زغموط نے کہا کہ امريکيوں نے پہلے ان دہشت گردوں کو افغانستان اور پھر عرب ملکوں خاص طور پر شام روانہ کيا تاکہ اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پيش کريں جبکہ مسلم امۃ ، ايک آگاہ قوم ہے اور وہ تکفيري دہشت گردوں کو اثر و رسوخ کي اجازت نہيں دے گي - دوسري جانب لبنان کي مسلم علماء کي کونسل کے ايک عہديدار شيخ زہير جعيد اور لبنان کي دعوت اسلامي يونيورسيٹي کے سربراہ شيخ عبد الناصر جبري نے بھي تکفيري گروہ داعش سے مقابلے پر تاکيد کرتے ہوئے اسلامي معاشروں ميں اتحاد کے تحفظ کو حکومتوں اور عوام کا فريضہ قرار ديا اور کہا کہ دہشت گرد تکفيري گروہ  کي کارکردگي کا ، دين اسلام کي تعليمات سے کوئي واسطہ نہيں ہے اور سب پر واجب ہے کہ بھرپور قوت کے ساتھ اس دہشت گرد گروہ کے خطرات کا مقابلہ کريں -

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران  

 


متعلقہ تحریریں:

دہشتگردوں سے مقابلہ، آيت اللہ سيستاني کا فتويٰ

بشار اسد  دوبارہ صدر منتخب