• صارفین کی تعداد :
  • 1004
  • 5/28/2014
  • تاريخ :

نواز مودي ملاقات، توقعات خدشات اور امکانات

نواز مودی ملاقات، توقعات خدشات اور امکانات

نئي دہلي کے حيدرآباد ہاۆس ميں پاکستان کے وزيراعظم نواز شريف کي ہندوستاني ہم منصب نريندر مودي سے ملاقات 50 منٹ تک جاري رہي- دونوں وزرائے اعظم کے درميان ملاقات ميں خطے ميں دہشت گردي اور دو طرفہ تعلقات سميت 5 نکات پر بات چيت کي گئي جب کہ ہندوستاني وزيراعظم نے ممبئي حملوں سے متعلق امور پر بات کرتے ہوئے پاکستان ميں ہونے والےٹرائل پرعدم اطمينان کا اظہار کيا- دونوں وزرائے اعظم کي ملاقات ميں سازگار ماحول بنانے اور پاک، ھند سيکرٹري داخلہ کي جلد ملاقات پر بھي اتفاق ہوا-

ملاقات کے دوران نواز شريف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے عوام اسلحے کي دوڑ نہيں بلکہ امن چاہتے ہيں دونوں ممالک کو آپس ميں شکوک و شبہات ختم کر کے دوستانہ تعلقات کو فروغ دينا ہو گا کيوں کہ دونوں ملکوں کے ڈيڑھ ارب لوگوں کا مستقبل ہم سے وابستہ ہے اور عوام ہم سے فلاح و بہبود اور خوشحالي کي توقع رکھتے ہيں ہميں تصادم کو چھوڑ کر تعاون کي راہ اختيار کرني ہو گي، اگر ہم امن قائم کرنے ميں ناکام ہو گئے تو تاريخ ہميں کبھي معاف نہيں کرے گي-

ہندوستان اور پاکستان کے وزرا اعظم کے مابين ہونے والي ملاقات کے بعد ہندوستاني وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان وعدے کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائي کرے اور ممبئي حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے ميں لائے-

 نئي ميں دہلي ميں سارک ممالک کے سربراہان سے نومنتخب وزيراعظم نريندر مودي کي ملاقات کے بعد ميڈيا کو بريفنگ ديتے ہوئے ہندوستاني سيکرٹري خارجہ  سجاتا سنگھ نے کہا کہ پاکستاني وزيراعظم نواز شريف سے ملاقات کے دوران نريندر مودي نے دہشت گردي سے متعلق ہندوستان کے تحفظات سے انہيں آگاہ کيا اور اس بات پر زور ديا کہ پاکستان اپنے علاقوں سے ہندوستان ميں ہونے والي دہشت گردي کو روکتے ہوئے وعدے کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائي کرے اور ممبئي حملوں کي تحقيقات کر کے اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے ميں لائے-

 سيکرٹري وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کشمير کے مسئلے پر بات چيت وزارت خارجہ کے درميان ہونے والے رابطوں ميں کي جائے گي، پاک ھند وزرائے اعظم ملاقات ميں وزرائے خارجہ کے آپس ميں رابطے پر بھي اتفاق ہوا جب کہ دونوں ممالک کے درميان تجارت کے فروغ پر بھي بات چيت ہوئي اور ہندوستان، پاکستان کے ساتھ ستمبر 2012 ميں ہونے والے تجارتي معاہدے پر کام کر سکتا ہے جب کہ اگلے مرحلے ميں واہگہ اور اٹاري بارڈر سے تجارت پرغور ہو گا-

ہندوستاني ميڈيا کے مطابق نريندرمودي نے نوازشريف سے ملاقات ميں ممبئي حملوں سے متعلق پاکستان ميں ہوني والے ٹرائل پر عدم اطمينان کا اظہار کيا-

ہندوستان کے وزير اعظم نريندر مودي کوعالمي سطح پر اپنے اميج کو بحال کرنے کے لئے بہت کوشش کرنا ہو گي اور شايد يہي وجہ ہے کہ اپني سپورٹر تنظيم آر ايس ايس کي ناراضي مول لے کر اور مخالفين کي بھرپور تنقيد کو دعوت دے کر انہوں نے اپني حلف برداري کي تقريب ميں پاکستان کے وزيراعظم مياں محمد نوازشريف کو مدعو کيا جنہوں نے اس تقريب ميں شرکت کر کےعملي طور پر يہ دکھا ديا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کي بہتري کے زبردست حامي ہيں اور خود ہندوستان ميں بھي ان سے توقعات وابستہ کي گئي ہيں-

اس لئے يہ توقع رکھني چاہئے کہ نريندر مودي کي قيادت ميں قائم ہونے والي بي جے پي کي نئي حکومت برصغير ميں امن و آشتي کي پاليسي کو آگے بڑھائے گي- نريندر مودي ہندوستان کي اقتصادي ترقي کے ايجنڈے کے ساتھ کامياب ہوئے ہيں اور يہي ايجنڈا نواز شريف کا بھي ہے- اس لئے پاکستان اور ہندوستان کے ڈيڑھ ارب عوام ان سے خوشحال اور پرامن مستقبل کے لئے مل جل کر چلنے کي توقع رکھتے ہيں- نواز شريف نے نئي دہلي جانے سے قبل خيرسگالي کے اظہار کے لئے پاکستان ميں قيد ہندوستاني ماہي گيروں کي رہائي اور ان کي ضبط شدہ کشتياں واپس کرنے کا حکم جاري کيا- دونوں ملکوں کے عوام کي خواہش ہے کہ نواز شريف نريندر مودي ملاقات محض نشستند،گفتند و برخاستند تک محدود نہ رہے بلکہ يہ مسئلہ کشمير سميت تمام متنازعہ معاملات کے حل کي جانب مثبت پيش رفت کا آغاز ثابت ہو اور دونوں ملکوں کے مستقبل پر اس کے خوشگوار اثرات مرتب ہوں-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران

متعلقہ تحریریں:

ہندوستان، انتخابات کے ساتويں مرحلے کي ووٹنگ

کشميري طلباء کا معاملہ،ہندوستان اور پاکستان کا ردعمل