• صارفین کی تعداد :
  • 5582
  • 3/7/2014
  • تاريخ :

گھر کو کيسے جنت بنا‏ئيں ( حصّہ ہشتم )

گھر کو کیسے جنت بنا‏ئیں ( حصّہ ہشتم )

نسخہ نمبر 12

--{نامحرموں سے اجتناب }--

ہر مومن کو چاہئيے کہ نامحرم مرد چاہے کوئي بھي ہو اس سے مذاق کرنے ،کھلم کھلا بغير پردہ باتيں کرنا ،ان کو گھروں ميں بٹھانا ،خصوصا جس وقت شوہر گھر پر نہ ہو ،نامحرم پڑوسيوں کو اپنے گھر وں ميں آنے دينا ،پڑوسن کے شوہر يا ان کے جوان بيٹوں سے بے تکلّفي يا بغير پردہ کے باتيں کرنا ، شوہر کے دوستوں سے بلا ضرورت ملاقات کرنا ، ان امور سے ايسے بچيں جيسے شير يا سانپ سے بچا جاتا ہے -

محترم خواتين!--- جو ايک بندي نہيں بنتي اس کو ہزاروں کي باندي اور نوکراني بننا پڑتا ہے ،جو عورتيں بالکل بے پردہ يا غير شرعي طرز سے گھر سے باہر نکلتي ہيں اور خدا کے حکم کو نہيں مانتيں آپ يہ نہ سمجھيں کہ وہ آزاد ہيں -

ياد رکھيئے ! جو ايک خدا کي غلامي ميں نہيں آتا اس کو ہزاروں کي غلامي اختيار کرنا پڑتي ہے جو ايک کي غلامي اختيار کرلے اس کو ہزاروں کي غلامي سے نجات مل جاتي ہے -

آپ کسي بے پردہ خاتون سے پوچھئے کہ آپ پردہ کيوں نہيں کرتيں؟

کيا چيز مانع ہے -؟

وہ کہے گي معاشرے کي وجہ سے ، رشتہ داروں کي وجہ سے ،خاندان ميں رواج نہ ہونے کي وجہ سے معلوم ہوا کہ وہ خدا کي غلامي چھوڑ کر معاشرے کي غلام ہے -

نہيں جھکتا ہے جو سر اللہ کے احکام کے آگے

اسے جھکنا پڑے گا ناتواں اصنام کے آگے

بہر حال دنيا کي زندگي ميں کوئي بھي بے قيد نہيں - کوئي اللہ کي قيد ميں ہے کوئي شيطان کي قيد ميں ہے ، کوئي نفس کي قيد ميں تو کوئي معاشرے کي قيد ميں ہے اور قيد سے کوئي خالي نہيں - يہ فيصلہ آپ کو کرنا ہے ، کہ آپ کو کون سي قيد مطلوب ہے ؟- ( جاري ہے )


متعلقہ تحریریں: