• صارفین کی تعداد :
  • 899
  • 2/22/2014
  • تاريخ :

مذاکرات کا عمل طولاني ہونا مغرب کے مفاد ميں نہيں ہوسکتا

مذاکرات کا عمل طولانی ہونا مغرب کے مفاد میں نہیں ہوسکتا

ايران کے ايٹمي توانا‏ئي کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندي نے مغربي فريق کے رويے ميں مثبت تبديلي کي پيش گوئي کرتے ہوئے اميد ظاہر کي ہے کہ مغربي ممالک، ايران کے اقتدار کي حقيقت کو درک کرتے ہوئے مذاکرات کے عمل کو طول دينے کي کوشش نہيں کريں گے- انھوں نے ايران کے جام جم ٹي وي چينل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ويانا ميں مذاکرات کا يہ نيا دور، پہلے دور ميں ہونے والي مفاہمت کي بنياد پر انجام پايا اور فريقين کے رضاکارانہ مشترکہ ايکشن پلان کي مدت چھے مہينے کي ہے جس کا مقصد دو طرفہ اعتماد پيدا کرنا ہے-  ايران کے ايٹمي توانا‏ئي کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندي نے کہا کہ ان چھے مہينوں کے دوران فريقين کو فائنل سمجھوتے کے حصول کيلئے اہم ترين اقدامات عمل ميں لانا ہوں گے- بہروز کمالوندي نے ايران اور آئي اے اي اے کے درميان تعاون اور اس تعاون کے مرتب ہونے والے اثرات کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ايران کے جوہري مسئلے کو سياسي بناديا گيا اگر چہ اس ميں کچھ اور مسائل بھي پيدا ہوئے ہيں مگر وہ سب ايسے ہي مسائل ہيں کہ جن سے سياسي مقاصد ميں ہي مدد مل سکتي ہے- ايران کے ايٹمي توانا‏ئي کے ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندي نے کہا کہ مغربي فريق جو مقاصد، دھونس دھمکي سے حاصل نہيں کرسکا، بعد ميں پابنديوں اور اب مذاکرات سے حاصل کرنے کي کوشش کررہا ہے ليکن اسے يہ جان لينا چاہيئے کہ ايران، اپنے مسلمہ حقوق سے پيچھے نہيں ہٹے گا-


متعلقہ تحریریں:

پاکستان ايراني بي ايس ايف کے افراد کي رہائي کي کوشش کرے

رہبر انقلاب اسلامي کا فضائيہ کے کمانڈروں سے خطاب