• صارفین کی تعداد :
  • 9084
  • 1/30/2014
  • تاريخ :

انقلاب اسلامي ايران اور خواتين  ( حصّہ سوّم )

مسلمان عورت کی عزّت

اسلامي انقلاب ، اس طراوت و نشاط کي پہلي کرن ہے اور مرد و عورت سب پر خداوند عالم کي رحمت و معنويت کي زندہ نشاني ہے - اسلامي انقلاب نے سيرت حضرت ختمي مرتبت اور امير المومنين عليہ السلام  کي تعليمات کي روشني و پيروي ميں تمام خواتين کو اُن کے عظيم و بلند مقام پر فداکار اور محبت نچاور کرنے والي ماوں، صابر، مونس و غمخوار بيويوں، استقامت اور قدم جما کر (ميدان جنگ سميت تمام محاذوں پر لڑنے والي) مجاہدہ خواتين کي صورت ميں پرورش دي ہے-

 آج کي ايراني عورت کو ہر لحاظ سے معاشرے ميں عزت و احترام حاصل ہونے کے ساتھ زندگي کے ہر ميدان ميں ترقي کرنے کے يکساں مواقع ميسر ہيں - ايران ميں 1979ء ميں عظيم اسلامي انقلاب برپا  ہوا جس کے نتيجے ميں اس ملک ميں اسلامي حکومت قائم ہوئي- اس کے بعد معاشرے ميں بنيادي تبديلي آئي اس کے اثرات خواتين پر بھي پڑے عورت کے رجحانات ميں تبديلي آئي؛ وہ فکري، علمي، ثقافتي اور اجتماعي مسائل کي ترقي کے راستے پر گامزن ہونے لگي؛ حضرت امام خميني (رہ) نے اسلامي انقلاب کے انہي ابتدائي  دنوں ميں معاشرے ميں مسلمان خواتين کے کردار کي وضاحت کرتے ہوئے فرمايا تھا :

"اسلام يہ چاہتا ہے کہ عورت اور مرد دونوں ترقي کريں- اسلام نے عورت کو جاہليت کي خرابيوں سے بچايا - اسلام يہ چاہتا ہے جيسے مرد اہم کاموں کو سرانجام ديتا ہے عورت اس طرح انجام  دے - اسلام يہ چاہتا ہے کہ عورت اپني حيثيت اور قدر و منزلت کو محفوظ رکھے- اسلام نے عورت کي جو خدمت کي ہے اس کا سراغ کہيں اور  نہيں ملتا ہے-"

حضرت امام خميني (رہ) کے ارشادات نے ايراني عورت ميں ايک نئي روح پھونک دي اور اس نے  سياسي، اجتماعي سرگرميوں ميں شرکت کو اپني مقبوليت کا ثبوت دينے کے لئے بہتريں طريقہ سمجھا- انقلاب کے دوران بھي خواتين نے بہت شاندار حصہ ليا- وہ اسلامي حکومت کے لئے بے چين تھيں- وہ اس دن کا انتظار کرتي تھيں کہ اپنے رہبر  کي قيادت ميں اپني چھپي ہوئي صلاحيتوں کا اظہار کريں- اس دن کو پانے کے لئے وہ انقلاب کے جلوسوں ميں نعرے لگاکر اپني موجودگي کا احساس  دلاتي تھيں- خواتين نے اپني صلاحيتوں کو وسعت دينے کے لئے اپني اجتماعي سرگرميوں کو علم و دانش کے چراغ سے سجايا  اور يوں عورت کي الہي فطرت اور پہچان سب پہلو‏ۆں ميں نماياں ہوتي گئي - ايران کے اسلامي جمہوريہ کا آئين، اسلام کے قانون سے پھوٹا ہے- اسي بنا پر حکومت نے اپنے قوانين  ميں خواتين کے سارے اسلامي حقوق کو مدنظر رکھا ہے- ايران کي اسلامي قومي اسمبلي ميں معاشرے ميں خواتين کي سرگرميوں کے بارے ميں  انتہائي مفيد قوانين منظور کيے گئے ہيں- اس قانون سےخواتين کو  کافي حمايت ملي- خاص طور پر بے کس اور بےسہارا عورتوں کے لئے کافي سہولتيں پيدا ہوئي ہيں- ( جاري ہے )

 


متعلقہ تحریریں:

ايران کے اسلامي انقلاب کے اثرات

اسلامي انقلاب کے خواتين پر اثرات