• صارفین کی تعداد :
  • 739
  • 1/23/2014
  • تاريخ :

ايران، کسي بھي جوہري تنصيبات کو ختم کرنے کا وعدہ نہيں کيا گيا

گروپ پانچ جمع ایک کے ساتھ مذاکرات

اسلامي جمہوريہ ايران کے وزير خارجہ جناب محمد جواد ظريف نے کہا ہے کہ تہران نے اپنا کوئي بھي جوہري مرکز تباہ کرنے کا وعدہ نہيں کيا ہے- انھوں نے سي اين اين نيوز چينل سے گفتگو ميں جنيوا کے جوہري سمجھوتے کے دائرے ميں ايران کو مراعات ديئے جانے بارے ميں حکومت امريکہ کے طرز وضاحت کو غلط قرار ديتے ہوئے کہا کہ وھائٹ ہاۆس، تہران کو دي جان والي مراعات کو غير اہم ظاہر کرنے کي کوشش کررہا ہے اور اس کے مقابلے ميں ان وعدوں کو، جو ايران نے جوابي طور پر کئے ہيں، بہت زيادہ بڑھ چڑھا کر پيش کررہا ہے- ايران کے وزير خارجہ نے کہا کہ ٹرمينولوجي کي اصطلاح، کہ جسے امريکہ جوہري سمجھوتے کے تناظر ميں استعمال کررہا ہے، فريقين کے درميان طے پانے والے جنيوا کے جوہري سمجھوتے کے متن سے بالکل مختلف ہے، جس سے يہ ظاہر ہوتا ہے کہ امريکہ، طے پانے والے سمجھوتے کي بالکل غلط تشريح کررہا ہے جو اس کي غلط فہطي کا نتيجہ ہے-واضح رہے کہ ايران نے جنيوا سمجھوتے کي بنياد پر اور رضاکارانہ طور پر اپنے معاہدے پر عمل کرتے ہوئے بيس جنوري سے آئي اے اي اے کے معائنہ کاروں کي موجودگي ميں يورينيم کي بيس فيصد افزودگي کا عمل روک ديا ہے اور يورپي يونين کے وزرائے خارجہ نے بھي اپنے بريسلز اجلاس ميں ايران مخالف پابنديوں کے اپنے قانون ميں اصلاح  کي منظوري دي ہے جس کي بنياد پر آئندہ چھے مہينوں کيلئے ايران کے خلاف عائد پابنديوں ميں کچھ نرمي کي گئي ہے-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران


متعلقہ تحریریں:

يورينيم کي افزودگي، ايران اپنے موقف سے پيچھے نہيں ہٹا

ايراني مذاکرات کار، اسلامي انقلاب کے اقدار، کو اولين ترجيح ديں