• صارفین کی تعداد :
  • 5642
  • 2/24/2014
  • تاريخ :

 امام مہدي(عج) اور مدينۂ فاضلہ کي خصوصيات

 امام مہدی(عج) اور مدینۂ فاضلہ کی خصوصیات

حضرت مہدي(ع) کے زمانے مين مدينۂ فاضلہ کي خصوصيات (حصہ اول)

 امام صادق (ع) نے فرمايا: جب ہمارے قائم قيام کريں گے کوئي سرزمين باقي نہ رہے گي جس ميں اللہ کي وحدانيت اور محمد (ص) کي رسالت کي شہادت کي صدا کي گونج نہ سنائي دے رہي ہو"- (5)

5- علم و عقل اور ثقافت کا ارتقاء  

اس زمانے ميں جہل و ناداني اپني جگہ علم و دانائي کو دے گي اور دنيا عقل و دانش سے مالامال ہوگي اور انسان کي عقل و فکر و علم کي سطح اس حد تک پہنچے گي جو انبياء اور اوصياء کے زمانے کے لوگوں کي علميو فکري سطح سے کہيں زيادہ بلند ہوگي-

امام باقر (ع) فرماتے ہيں:

جب ہمارے قائم قيام کريں گے بندگان خدا کے سر پر ہاتھ رکھيں گے اور ان کي عقليں مجتمع اور افکار کامل ہوجائيں گے"- (6)

نيز امام صادق (ع) نے فرمايا: علم 27 حرفوں پر مشتمل ہے جن ميں سے دو حرف انسان کے لئے لائے گئے ہيں اور اس وقت (ظہور کے وقت) امام عصر (عج) علم کے باقي ماندہ پچيس حروف بھي ظاہر کريں گے اور لوگوں کے درميان پھيلا ديں گے"- (7)

6- خوشحالي اور آسودگي:

اسلامي مدينۂ فاضلہ درحقيقت آسائش اور عمومي خوشحالي و رفاہ و فلاح کا معاشرہ ہے، کيونکہ دولت اور وسائل کي منصفانہ تقسيم غربت کا خاتمہ کرے گي؛ چنانچہ امام صادق (ع) نے فرمايا:

امام مہدي (عج) کي حکومت شرق عالم سے غرب عالم تک پھيل جائے گي اور زمين اپنے خزانے ان کے لئے ظاہر کرے گي اور پوري دنيا ميں کہيں بھي ويراني باقي نہيں رہے گي، سوا اس کے کہ وہ اس کو آباد کرے گي- (8)

نيز امام صادق (ع) نے فرمايا:

"جب ہمارے قائم قيام کريں گے حکومت کو عدل کي بنياد پر قائم کريں گے اور ظلم کي بساط ان کے دور ميں لپيٹ دي جائے گي اور سڑکيں ان کے وجود کي برکت سے پرامن ہونگي اور زمين اپني برکتيں ظاہر کرے گي اور ہر صاحب حق کو اس کا حق لوٹا ديا جائے گا اور امام (عج) داۆد اور محمد (ص) کي مانند فيصلے کريں گے اور کسي کو بھي حاجتمند شخص نہ ملے گا جس کو وہ انفاق اور صدقہ دے اور اس کي مالي مدد کرے کينوکہ سب بےنياز ہوچکے ہونگے- (9)

7- امن عامہ: 

حديث ميں ہے کہ:

خداوند متعال نے فرمايا: اس زمانے ميں، ميں امن کو زمين پر پھينک دوں گا اور کوئي چيز کسي چيز کو ضرر نہيں پہنچائے گي؛ کوئي چيز کسي چيز سے خوفزدہ نہيں ہوگي حتي کہ حشرات اور حيوانات لوگوں کے درميان ہونگے اور کوئي بھي دوسرے کو نقصان نہيں پہنچائے گا- (10) 

------------------

5- بحار، ج 52، ص 340-

6- بحارالانوار ج 52 ص 328-

7- بحارالانوار ج 52 ص 336-

8- بحارالانوار ج 52 ص 191-

9- الارشاد شيخ مفيد؛ ج2 ص384 بحوالہ معجم احاديث المہدي (عج) ج 5 ص 61-

10- سيد بن طاۆس، سعد السعود ص 34- ابراهيم ابراهيمي، عصر ظهور، ص 62 ـ 63-