• صارفین کی تعداد :
  • 2648
  • 1/26/2014
  • تاريخ :

ظہور امام (عج) اور ہمارے اعمال 1

ظہور امام (عج) اور ہمارے اعمال 1

انتظار ظہور کي بہترين روش کيا ہے؟ کيا ہمارے گناہ امام (عج) کے ظہور ميں تاخير کا سبب ہوسکتے ہيں؟

غيبت کے زمانے ميں حضرت مہدي (عج) کا انتظار مسلمانوں کا اہم ترين فريضہ ہے: انتظار لغت ميں مراقب و نگران ہونے، امور ميں غور کرنے اور چشم براہ ہونے کے معني ميں آيا ہے- (1) منتظر ايک پراميد، وسيع القلب، اور ايک محبوب الہي پر عقيدہ و ايمان رکھنے والا شخص ہے جو اس کے فراق ميں جلتا ہے اور اس موعود کے لئے ماحول فراہم کرتا ہے جس کا وہ انتظار کررہا ہے؛ وہ اپنے مولا کا منتظر ہے اور جس قدر اس کا انتظار شديد ہوگا، ظہور کے لئے اس کي تياري کي کوشش بھي اتني ہي شديد ہوگي يعني وہ گناہ سے پرہيز اور تزکيہ نفس اور مذموم صفات سے دوري نيز اچھي صفات سے متصف ہونے کي اتني ہي کوشش کرے گا-

امام صادق (ع) نے فرمايا:

"جو امام قائم (عج) کا صحابي و مددگار بننا چاہے اس کو منتظر رہنا چاہئے اور گناہوں سے پرہيز اور اخلاق کے محاسن پر عمل کرنا چاہئے- وہ منتظر ہے؛ پس اگر وہ مرجائے اور اس کي موت کے بعد امام مہدي (عج) ظہور فرمائيں اس کو اس شخص کا اجر و ثواب ملے گا جس نے آپ (عج) کے دور حکومت کا ادراک کيا ہو"- (2)

حقيقي منتظر وہ ہے جو اپنے فرائض پر عمل کرے اور اس کے فرائض کچھ يوں ہيں:

1- امام (عج) کي معرفت منتظر کا سب سے پہلا فريضہ ہے کيونکہ رسول اللہ (ص) کا فرمان ہے کہ "جو مرے اور اپنے زمانے کے امام کو نہ پہچانے وہ جاہليت و شرک کي موت مرا ہے"-  (3)

2- امام صادق (ع) کے ارشاد کے مطابق "اپنے امام (عج) کے فراق سے محزون ہو"-  (4)

3- دعائے ندبہ اور دعائے عہد سميت امام (عج) کے لئے وارد ہونے والي دعائيں پڑھنا- (5)

4- اصلاح معاشرہ اور امر و نہي کے احياء کي کوشش کرنا- (6)

-------------------

1- التحقيق في كلمات القرآن، حسن مصطفوي، ج 12، ص 166-

2- معجم احاديث المهدي ج 3 ص 417-

3- بحار الانوار، ج 8، ص 368، ج 32، ص 321 و 333، ينابيع المودہ حنفي قندوزي، ج 3، ص 327.

4- كمال الدين شيخ صدوق، ص 371-

5- بحار الانوار، ج 110، ص 380-

6- ميزان الحكمه، ج 4، ص 531-